(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) کلب برائے اسیران فلسطین نے کہا ہے کہ ظالم اسرائیلی جیلیں فلسطینی اسیران کیلئے اذیت گاہ بن چکی ہیں النقب جیل جہاں قابض اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا کے بین الاقوامی کارکنوں کو کو قید کر رکھا ہے ان بدنام زمانہ جیلوں میں سے ہے جہاں فلسطینی اسیران اور قیدیوں پر بے شمار جرائم اور سنگین مظالم کا ریکارڈ موجود ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق نقب جیل میں ہزاروں فلسطینی اسیران موجود ہیں جن میں غزہ کے قیدی بھی شامل ہیں۔ ان میں سے کئی اسیران صہیونی درندگی کے باعث شہید ہو چکے ہیں۔ انہی میں اسیر ثائر ابو عصب بھی شامل ہیں جو قابض جیل انتظامیہ کے وحشیانہ تشدد اور مار پیٹ سے شہید ہوئے۔
کلب برائے اسیران نے وضاحت کی کہ وزیر فاشسٹ انتہاءپسند قاتل ایتمار بن گویر کی جانب سے ایک بار پھر جاری کی گئی ویڈیوز پہلی نہیں ہیں۔ اس سے پہلے بھی وہ نقب سمیت کئی جیلوں میں نمودار ہو کر فلسطینی قیدیوں کو گالی گلوچ کرتا رہا ہے، انہیں قتل کی دھمکیاں دیتا رہا ہے اور ان پر مسلط اذیت اور ذلت کو فخریہ انداز میں پیش کرتا رہا ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کے کارکنوں کے خلاف جو کچھ ہوا وہ اسی مجرمانہ پالیسی کا تسلسل ہے۔ کلب برائے اسیران نے گلوبل صمود فلوٹیلا کے کارکنوں پر قابض اسرائیل کے حملے اور انہیں بدترین صہیونی جیل میں رکھنے کی سخت مذمت کی۔ ساتھ ہی ظالم صہیونی انتہاءپسند وزیر ایتمار بن گویر کے ان بیانات کی بھی مذمت کی جن میں اس نے انہیں دہشت گرد کہا۔
کلب برائے اسیران نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل کے جیلوں میں روا رکھے جانے والے مظالم نے تمام بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی اقدار کو روند ڈالا ہے۔ صہیونی جیلیں اور فوجی کیمپ مختلف شکلوں میں فلسطینی نسل کشی کی اذیت گاہوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ یہ سب کچھ گذشتہ دو برسوں میں منظم انداز میں کیا گیا۔