(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہونے والے عالمی "الصمود فلوٹیلا” نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے محض تین یا چار دن کی دوری پر ہے اور اگلے دو دنوں میں انتہائی خطرناک علاقے میں داخل ہو جائے گا۔
الصمود فلوٹیلا کے مراکشی ونگ نے فیس بک پر بتایا کہ ہمارے دو مرکزی جہاز، اوہوایلا اور اول ان، غزہ سے صرف تین سو چھیاسٹھ ناٹیکل میل (پانچ سو اناسی کلومیٹر) کے فاصلے پر ہیں اور ان کی متوقع آمد تین سے چار دن میں ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ الصمود فلوٹیلا مسلسل وسعت اختیار کر رہا ہے اور اب اس میں دو مزید کشتیوں کے شامل ہونے سے جہازوں کی تعداد چوالیس ہو گئی ہے۔ مزید کہا گیا کہ صرف دو دن بعد یہ بیڑا انتہائی خطرناک سمندری علاقے میں داخل ہو جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیاکہ ہمارا عزم مضبوط ہے لیکن اس وقت اعلیٰ ترین سطح کی بیداری اور عالمی یکجہتی کی ضرورت ہے۔ ہمارے ساتھ شامل ہوں، نسل کشی کو روکیںاور اپنی نظریں غزہ پر مرکوز رکھیں۔
گزشتہ جمعہ کو گلوبل الصمود فلوٹیلا کے مراکشی ونگ نے انکشاف کیا تھا کہ اس کی کشتیوں پر ایک ہفتے کے اندر دوسری بار صہیونی فوجی طیارے پرواز کر چکے ہیں کہ یہ واقعہ یونان کی سمندری حدود میں پیش آیا۔
دنیا بھر سے آنے والی ان درجنوں کشتیوں پر امدادی سامان خاص طور پر طبی سامان لدا ہوا ہے تاکہ قابض اسرائیل کے ظالمانہ محاصرے کو توڑا جا سکے۔
ان جہازوں پر چالیس ممالک اور کئی براعظموں سے تعلق رکھنے والے پانچ سو سے زائد شہری کارکن اور یکجہتی کا اظہار کرنے والے افراد موجود ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں کشتیوں کا ایک بیڑا ایک ساتھ غزہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ غزہ وہ محصور علاقہ ہے جہاں تقریباً چوبیس لاکھ فلسطینی آباد ہیں اور جسے قابض اسرائیل نے گزشتہ اٹھارہ برسوں سے مسلسل ایک قید خانے میں تبدیل کر رکھا ہے۔