(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) مملکت ِہسپانیہ نے امریکہ کی اسلحہ بردار کھیپوں کو مقبوضہ فلسطین کے راستے قابض اسرائیل پہنچنے سے روک دیا۔ یہ اسلحہ قادش شہر کی روٹا فوجی بندرگاہ اور اشبیلیہ میں موجود مورون دی لا فرونتیرا فضائی فوجی اڈے کے ذریعے غاصب تل ابیب منتقل کیا جا رہاتھا۔
ہسپانوی اخبار نے ہسپانوی امریکی مشترکہ کمیٹی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ امریکہ کے وہ ہوائی جہاز اور بحری جہاز جو اسلحہ، بارود اور فوجی ساز و سامان لے کر قابض اسرائیل کی جانب جا رہے تھے انہیں ان فوجی اڈوں سے گزرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔اخبار کے مطابق روٹا اور مورون دی لا فرونتیرا دونوں فوجی اڈے ہسپانیہ کی خودمختار عملداری میں آتے ہیں اور ان پر ہونے والی ہر سرگرمی کے لیے ہسپانوی حکام کی پیشگی منظوری ضروری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہسپانیہ کی اس مخالفت کے بعد امریکہ نے مجبورا بحرِ اوقیانوس میں پرتگال کے زیرانتظام جزائر آزور کے فوجی اڈے کو استعمال کیا جہاں سے اس نے گذشتہ مارچ اور اپریل میں قابض اسرائیل کو ایف۔پینتیس طرز کے چھ جنگی طیارے فراہم کرنے کے دوران لاجسٹک مدد حاصل کی۔
ہسپانوی وزیر انصاف فیلکس بولانویس نے الباییس کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہسپانوی حکومت مسلسل امریکی حکام سے رابطے میں ہے تاکہ قابض اسرائیل تک وہ ہتھیار نہ پہنچ سکیں جو بے گناہ فلسطینی عوام کے قتل ِعام میں استعمال ہو رہے ہیں۔
ہسپانوی حکومت نے ایک شاہی فرمان جاری کیا تھا جس کے تحت قابض اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی۔ یہ فیصلہ “غزہ میں نسل کشی کی روک تھام اور فلسطینی عوام کی حمایت کے عنوان سے منظور کی گئی پابندیوں کے فریم ورک کے تحت کیا گیا۔ان پابندیوں میں قابض اسرائیل کی غیر قانونی بستیاں قائم کرنے والے صہیونیوں کی مصنوعات کی درآمد پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ان مصنوعات کے تجارتی اشتہارات پر بھی قدغن لگا دی گئی ہے۔