(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیل کی ایک سرکاری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ جنگ میں شریک ہونے والے غاصب ریزرو فوجیوں کے گھروں میں شدید بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تقریباً نصف فوجیوں کی بیویوں نے تسلیم کیا کہ ان کے شوہروں کی ریزرو سروس نے ازدواجی تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ ایک تہائی یعنی چونتیس فیصد بیویوں نے اعتراف کیا کہ وہ علیحدگی یا طلاق پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہیں۔
صہیونی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دوسروں کے بچے قتل کرنے والے قابض فوجیوں کے اپنے بچوں کی نفسیاتی حالت خراب ہو چکی ہے۔ غاصب اسرائیل کے مرکزی ادارہ شماریات کے مطابق جنگ اور طویل سفاک ریزرو سروس نے بچوں میں خوف، ذہنی دباؤ اور عدم استحکام بڑھا دیا ہے۔
سنٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جتنا زیادہ ایک غاصب سپاہی ریزرو سروس میں رہتا ہے اتنا ہی زیادہ اس کے خاندان اور ازدواجی تعلقات کو نقصان پہنچتا ہے۔ کئی بیویوں نے یہ اعتراف کیا کہ شوہروں کی طویل غیر حاضری اور جنگی ذہنیت نے ان کے گھروں میں سخت دباؤ پیدا کیا۔
یوں فلسطینیوں کو شہید کرنے کے لیے غزہ بھیجے گئے سفاک قاتل فوجیوں کے اپنے گھروں میں اب بربادی اور انتشار بڑھتا جا رہا ہے، جس نےصہیونی معاشرے کو اندرونی طور پر ہلا کر رکھ دیا ہے۔ تاہم قاتل فوج نے غزہ کی پٹی میں جس طرح خاندان کے خاندان شہید کیے ہیں اس کے مقابلے میں یہ بحران کچھ بھی نہیں۔