• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعہ 3 اکتوبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home بریکنگ نیوز

یمن پر صہیونی جارحیت اور صحافیوں کے قتلِ عام کی مذمت

مانیٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی طیاروں نے صنعاء کے التحریر علاقے میں واقع میڈیا سینٹر پر بمباری کی جہاں روزنامہ چھبیس ستمبر اور الیمن کے دفاتر موجود تھے۔

ہفتہ 20-09-2025
in بریکنگ نیوز, خاص خبریں, صیہونیزم, عالمی خبریں
0
یمن پر صہیونی جارحیت اور صحافیوں کے قتلِ عام کی مذمت
0
SHARES
0
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر  نے قابض اسرائیل کے حالیہ وحشیانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں دس ستمبر کو یمن کے دارالحکومت صنعاء میں ایک میڈیا سینٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ اس بمباری کے نتیجے میں صحافیوں اور میڈیا کارکنان کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی۔ یہ اقدام بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

مانیٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی طیاروں نے صنعاء کے التحریر علاقے میں واقع میڈیا سینٹر پر بمباری کی جہاں روزنامہ چھبیس ستمبر اور الیمن کے دفاتر موجود تھے۔ یہ علاقہ گنجان رہائشی آبادی پر مشتمل ہے اور قدیم شہر صنعاء سے متصل ہے جو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔

قابض اسرائیل نے صنعاء اور الجوف میں مختلف مقامات پر شدید حملے کیے جن میں درجنوں عام شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

مانیٹر نے وضاحت کی کہ اخبار چھبیس ستمبر نے اپنے بیان میں بتایا کہ صرف ان کے دفتر پر ہونے والی بمباری میں اکتیس صحافی شہید اور بائیس زخمی ہوئے۔ اسی طرح یمن کی صحافیوں کی یونین نے بھی متعدد صحافیوں کی شہادت اور زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

مانیٹر کے مطابق یہ حملے قابض اسرائیل کی اس منظم پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد صحافت کی آواز کو دبانا، سچائی کو چھپانا اور معلومات تک رسائی کو روکنا ہے۔ قابض دشمن مسلسل صحافیوں اور میڈیا اداروں کو نشانہ بنا کر ان کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرتا رہا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ قابض اسرائیل کے حملے میں شہید ہونے والوں میں صحافی عبدالعزیز الشیخ، عباس الدیلمی، یوسف شمس الدین، عبداللہ مہدی البحری، محمد العميسی، عبداللہ الحرازی، مراد حلبوب الفقیہ، علی ناجی سعید الشراعی، علی محمد العاقل اور جمال العاضی شامل ہیں۔

ایک یمنی وکیل، عبدالباسط غازی نے یورو میڈ مانیٹر کو بتایا کہ ان کا دفتر جو صنعاء کے مرکز میں التحریر علاقے میں واقع ہے براہ راست حملے کی زد میں آیا۔ دھماکے کے ٹکڑوں نے دیواریں توڑ دیں اور کھڑکیاں بکھیر دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں اکتیس صحافی اور ایک بچہ شہید ہوئے جبکہ آس پاس کے کئی مکانات بھی منہدم ہو گئے۔ متعدد راہگیر زخمی ہوئے اور تاریخی عجائب گھر کو شدید نقصان پہنچا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں حملے کے وقت دفتر کی طرف جا رہا تھا لیکن قابض فوج کے حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے مجھے التحریر علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا۔ اگلے دن میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ دفتر گیا اور تباہی کے مناظر دیکھے۔

مانیٹر نے قابض اسرائیل کی اس دلیل کو سختی سے مسترد کر دیا کہ میڈیا دفاتر کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت صحافی اور میڈیا ادارے خصوصی تحفظ کے حقدار ہیں اور انہیں نشانہ بنانا کسی بھی صورت میں جائز نہیں۔ صحافت کسی بھی طرح جنگی کارروائیوں میں براہ راست شرکت کے زمرے میں نہیں آتی۔

مانیٹر نے واضح کیا کہ اگر قابض اسرائیل کے اس دعوے کو تسلیم کر بھی لیا جائے تب بھی یہ حملہ غیر قانونی ہے کیونکہ یہ انسانیت، تناسب اور عسکری ضرورت کے اصولوں کے خلاف ہے اور عام شہریوں کے تحفظ کے لیے لازمی احتیاطی تدابیر کو مکمل طور پر نظر انداز کرتا ہے۔

مانیٹر نے کہا کہ رہائشی علاقے اور عالمی ثقافتی ورثے کی حامل عمارتوں کے قریب میڈیا دفاتر کو نشانہ بنانا کسی بھی قانونی اصول سے مطابقت نہیں رکھتا بلکہ یہ قابض اسرائیل کی جانب سے قانون کا کھلا مذاق اڑانے اور انسانی قوانین کی صریح ًخلاف ورزی کی نشاندہی کرتا ہے۔

مانیٹر کے مطابق فلسطین، یمن اور لبنان سمیت پورے خطے میں قابض اسرائیل کے ان حملوں کا مقصد صحافیوں کو خوفزدہ کرنا اور حقائق کو دبانا ہے تاکہ مظلوم عوام کی آواز دنیا تک نہ پہنچ سکے۔

یورو میڈ مانیٹر نے دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے خلاف فوری اور عملی اقدامات کریں جن میں بین الاقوامی احتسابی نظام کو فعال کرنا، معاشی، سیاسی اور عسکری پابندیاں عائد کرنا، اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی لگانا، مالی امداد اور تعاون روکنا، جابر ا سرائیلی مجرم حکام کے مالی اثاثے منجمد کرنا، ان پر سفری پابندیاں لگانا اور دوطرفہ تجارتی معاہدے معطل کرنا شامل ہیں تاکہ قابض دشمن کو اس کے انسانیت سوز جرائم کی سزا دی جا سکے۔

Tags: صہیونی جارحیتصہیونیئزمیمن
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.