• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 18 ستمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home بریکنگ نیوز

غزہ میں نسل کشی کا 711واں روز ، قابض اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور بھوک سے اموات جاری

قابض افواج نے درجنوں فضائی حملے کیے اور مزید ہولناک قتل عام برپا کیا، جبکہ غزہ کے دو ملین سے زائد باشندے بھوک اور بے دخلی کے عذاب میں مبتلا ہیں۔

منگل 16-09-2025
in بریکنگ نیوز, خاص خبریں, عالمی خبریں, غزہ, فلسطین
0
غزہ میں نسل کشی کا 711واں روز ، قابض اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور بھوک سے اموات جاری

Palestinian children react as they are given a plate of food at a food distribution point, set up by young men from the Madhoun family in Beit Lahia, in the northern Gaza Strip on July 18, 2024, amid the ongoing conflict between Israel and the Palestinian Hamas militant group. UN rights experts on July 9, 2024, accused Israel of carrying out a "targeted starvation campaign" that has resulted in the deaths of children in Gaza. The UN has not officially declared a famine in the Gaza Strip. (Photo by Omar AL-QATTAA / AFP)

0
SHARES
7
VIEWS

قابض اسرائیل کی درندگی پر مبنی جنگی مشین مسلسل 711ویں روز بھی غزہ پر اجتماعی نسل کشی مسلط کیے ہوئے ہے۔ فضائی اور زمینی بمباری کے ساتھ ساتھ بھوک اور قحط سے دوچار بے گھر فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ سب کچھ امریکہ کی سیاسی اور عسکری پشت پناہی اور عالمی برادری کی بے حسی اور غداری کے سائے میں ہورہا ہے۔

نامہ نگاروں کے مطابق قابض افواج نے درجنوں فضائی حملے کیے اور مزید ہولناک قتل عام برپا کیا، جبکہ غزہ کے دو ملین سے زائد باشندے بھوک اور بے دخلی کے عذاب میں مبتلا ہیں۔ قابض اسرائیل کا مقصد شہر کو مکمل طور پر خالی کرا کے اسے ملبے کے ڈھیر میں بدل دینا ہے۔

تازہ ترین صورتحال

طبی ذرائع نے بتایا کہ آج فجر سے اب تک غزہ کے مختلف علاقوں پر حملوں کے نتیجے میں 46 فلسطینی شہید ہوئے جن میں سے 37 کا تعلق شہر غزہ سے ہے، جہاں قحط اور تباہی شدت اختیار کر گئی ہے۔

قابض فوج نے جنوبی تل ہوا کے علاقے میں پانچ بکتر بند گاڑیوں کو دھماکوں سے اڑا کر گھروں کو مسمار کر دیا۔

وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں قحط اور غذائی قلت کے باعث مزید 3 فلسطینی شہید ہوئے جن میں ایک بچہ شامل ہے۔ یوں اس جنگ کے دوران قحط سے شہداء کی تعداد 428 ہو گئی جن میں 146 بچے شامل ہیں۔

قابض فوج کی فائرنگ سے نیتساریم کے مقام پر دو فلسطینی شہید ہوئے جو امداد کے متلاشی تھے، جبکہ خانیونس کے جنوب میں اسی نوعیت کی فائرنگ سے ایک اور فلسطینی شہید ہوا۔

ہسپتالِ عودہ نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں اس نے 7 شہداء اور 20 زخمیوں کو وصول کیا، جو قابض اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں وادی غزہ کے جنوبی حصے میں امداد کے حصول کے دوران نشانہ بنائے گئے۔

قابض اسرائیل کے بحری جہازوں نے آج صبح شمالی مغربی غزہ پر فائرنگ کی اور اپاچی ہیلی کاپٹرز نے مشرقی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ اسی دوران قابض ڈرون نے بریج کیمپ میں ابو ہميسہ سکول پر بم برسائے، جس سے شہری زخمی ہوئے۔

شہر کے مختلف علاقوں میں گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں شیخ رضوان، صبرہ، الدرج اور شاطئ شامل ہیں۔ صرف سکیورٹی اسکوائر میں ایک حملے میں 7 فلسطینی شہید اور 40 زخمی ہوئے۔ خاندان مسعود اور زقوت کے گھروں پر حملوں نے مزید درجنوں کو ملبے تلے دفن کر دیا۔

مسلسل قتل عام اور اعداد

وزارت صحت کے مطابق اب تک اس وحشیانہ نسل کشی میں 64 ہزار 905 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 1 لاکھ 64 ہزار 926 زخمی اور 9 ہزار سے زائد لاپتہ ہیں۔

قابض اسرائیل نے بچوں کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا۔ شہید ہونے والوں میں 20 ہزار سے زائد بچے اور 12 ہزار 500 خواتین شامل ہیں جن میں 8 ہزار 990 مائیں ہیں۔ ایک ہزار سے زائد شیر خوار بچے بھی شہید ہوئے جن میں سے 450 دورانِ جنگ پیدا ہو کر شہید کیے گئے۔

مارچ سنہ2025ء میں قابض اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی معاہدے سے انکار کے بعد سے مزید 12 ہزار 354 فلسطینی شہید اور 52 ہزار 885 زخمی ہوئے۔

امدادی مراکز کو قتل گاہوں میں تبدیل کرنے کے نتیجے میں صرف مئی سے اب تک 2 ہزار 497 فلسطینی شہید کیے گئے اور 18 ہزار 182 زخمی ہوئے۔

اس جنگ میں 1 ہزار 670 طبی کارکن، 139 سول ڈیفنس اہلکار، 248 صحافی، 173 بلدیاتی ملازمین اور 780 امدادی پولیس اہلکار بھی شہید ہو چکے ہیں۔

قابض اسرائیل نے 15 ہزار سے زائد قتل عام کی وارداتیں کیں اور تقریباً 2 ہزار 700 خاندانوں کو مکمل طور پر مٹا دیا۔

غزہ کی 88 فیصد عمارتیں یا تو تباہ ہو گئیں یا شدید متاثر ہوئیں۔ تعلیمی اداروں میں 163 سکول اور جامعات مکمل طور پر اور 369 جزوی طور پر مسمار ہو گئے۔ اسی طرح 833 مساجد مکمل اور 167 جزوی طور پر تباہ کی گئیں، حتیٰ کہ 19 قبرستان بھی نشانے پر آئے۔

یہ سب اعداد اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ قابض اسرائیل نے امریکہ کے تعاون اور عالمی برادری کی خاموشی کے ساتھ غزہ کو اجتماعی سزا کا نشانہ بنایا اور نسل کشی کی ایک سیاہ تاریخ رقم کر دی۔

Tags: بھوکصہیونی فوجصیہونی ریاستغزہفلسطیننسل کشیوحشیانہ بمباری
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.