(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مغربی حصے میں ہزاروں بے گھر فلسطینیوں سے بھرے "الفارابی” اسکول پر وحشیانہ بمباری کی ہے جبکہ پورے غزہ میں مسلسل بمباری اور منظم تباہی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ یہ کارروائی جنگ بندی کے لیے کی جانے والی عالمی اپیلوں اور بین الاقوامی برادری کے عزم کی کھلی بے حرمتی ہے۔
اتوار کو جاری کردہ اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں کی ناقابلِ فہم اور مجرمانہ خاموشی نے جنگی مجرم بنجمن نیتن یاہو کو نسل کشی اور قتل ِعام جاری رکھنے کا کھلا اجازت نامہ دے دیا ہے۔ یہ بین الاقوامی قانون کی مکمل پامالی اور انسانیت کے تحفظ کے مشن میں عالمی اداروں کی شرمناک ناکامی کو ظاہر کرتا ہے جسے قابض اسرائیل دیدہ دلیری سے پامال کر رہا ہے۔
حماس نے ایک بار پھر اقوام متحدہ، عرب اور اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کو نسل کشی اور جبری نقل مکانی سے بچانے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کریں اور اس فاشسٹ صہیونی گروہ کو اپنے مذموم منصوبوں کو آگے بڑھانے سے روکیں کیونکہ یہ منصوبے نہ صرف خطے کے استحکام بلکہ عالمی امن کے لیے بھی براہِ راست خطرہ ہیں۔
آج صبح قابض اسرائیلی فوج نے ایک اور ہولناک قتل ِعام کرتے ہوئے الفارابی اسکول کو بمباری کا نشانہ بنایا جو یرموک اسٹیڈیم کے قریب بے گھر خاندانوں کے لیے ایک پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔ اس وحشیانہ حملے میں آٹھ فلسطینی شہید ہو گئے جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں جبکہ متعدد دیگر افراد زخمی ہوئے۔