(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یورپی کمیشن کی نائب صدر ٹریسا ربیرا نے پیرس میں ایک تقریر میں قابض اسرائیل کے خلاف اپنی تنقید میں کہا کہ ظالم صہیونی حکومت غزہ میں نسل کشی بڑھا رہی ہے۔ یورپی یونین نے سفاک و ناجائز ریاست اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس نسل کشی کو روکے۔ عہدیدار نے کہا فلسطینیوں کی نسل کشی اس امر کا اظہار ہے کہ یورپ ناکام ہوا ہے کہ وہ غاصب اسرائیل کو اس سے روکنے کی آواز بلند کرسکا ہے نہ روک سکا ہے۔
یورپی کمیشن کی نائب صدر ٹریسا ربیرا نے اس موقع پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ ہم سب نسل کشی روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے نسل کشی کی اصطلاح کا استعمال کرتے ہوئے کہا یورپی یونین کے کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین پر دباؤ ڈالیں کہ وہ جابرانہ ر ناجائز ریاست اسرائیل کے بارے میں سخت موقف لیں۔
یاد رہے کہ یورپی یونین کے کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے جولائی میں تجویز کیا تھا کہ قابض اسرائیل کے لیے فنڈنگ میں کٹوتی کی جائے لیکن ابھی تک یورپی یونین کی اکثریت نے اس تجویز کی حمایت نہیں کی۔ غزہ میں جاری صہیونی جنگ کو دو سال مکمل ہونےکو ہیں اور اس دوران غزہ میں چونسٹھ ہزار دو سو اکتیس فلسطینی شہید کردیے گئے ہیں جن میں بڑی تعداد فلسطینی بچوں اور عورتوں کی ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ تقریباً دس لاکھ فلسطینی غزہ میں قحط کا شکار ہو رہے ہیں۔ یاد رہے سینکڑوں فلسطینیوں کو ناجائز صہیونی ریاست نے بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے شہید کر دیا ہے۔