(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں اٹھاسی شہدا اور چار سو اکیس زخمی پہنچائے گئے۔
وزارت ِصحت نے اتوار کو جاری کردہ اپنے روزانہ کے اعدادوشمار میں بتایا کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہسپتالوں میں تیس شہدا اور ایک سو چھیاسٹھ زخمی ایسے فلسطینی لائے گئے جو امدادی اشیا کے حصول کی کوشش میں قابض اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے۔ یوں اب تک “لقمہ عیش” یعنی روٹی کی تلاش میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد دو ہزار دو سو اڑتالیس ہو گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد سولہ ہزار چھ سو سے تجاوز کر چکی ہے۔
وزارتِ صحت کے مطابق کئی لاشیں اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں جہاں تک نہ ایمبولینسیں پہنچ پا رہی ہیں نہ سول ڈیفنس کے کارکن۔
ادھر گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ کے ہسپتالوں نے قحط اور شدید غذائی قلت کے باعث مزید ساتھ فلسطینیوں کی شہادت ریکارڈ کیں جس سے بھوک کے نتیجے میں ہونے والی شہادتوں کی مجموعی تعداد تین سو انتالیس تک پہنچ گئی ہے جن میں ایک سو چوبیس معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
قابض اسرائیل کے اس مسلسل فوجی عدوان کے نتیجے میں ساتھ اکتوبر 2023ء سے اب تک غزہ میں شہدا کی تعداد تراسٹھ ہزار چار سو انچاس تک جا پہنچی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ ساٹھ ہزار دو سو چھپن تک پہنچ گئی ہے جن میں کئی شدید زخمی ہیں۔
مزید برآں وزارت ِصحت کے مطابق اٹھارہ مارچ 2025ء کو قابض اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی توڑنے کے بعد سے اب تک گیارہ ہزار تین سو اٹھائیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور اڑتالیس ہزار دو سو پندرہ زخمی ہوئے ہیں۔