(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) وسطی غزہ میں صہیونی فوج نے امداد کے متلاشی فلسطینیوں کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ساتھ فلسطینی شہید اور اٹھارہ شدید زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ وادی غزہ کے جنوب میں صلاح الدین سڑک پر اس وقت کیا گیا جب شہری امدادی سامان حاصل کرنے کے لیے جمع تھے۔
طبی ذرائع نے العودہ ہسپتال سے بتایا کہ وہاں ساتھ شہداء کے جسد خاکی اور درجنوں زخمی لائے گئے۔ ان سب کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ بھوک اور محاصرے کے سبب زندگی بچانے کے لیے معمولی انسانی امداد لینے پہنچے تھے۔
غزہ میں ’ہیومینٹیرن فاؤنڈیشن‘ کے آغاز کے بعد سے ہی امداد تقسیم کرنے کے مقامات فلسطینیوں کے لیے موت کے پھندے بن چکے ہیں جہاں قابض اسرائیل کی فوج بار بار اندھا دھند فائرنگ اور بمباری کرتی رہی ہے۔ ان منظم حملوں کے باعث امداد کے طلبگار شہریوں کی شہادتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور قابض اسرائیل اپنی درندگی کے ذریعے بھوک کے مارے عوام کو اجتماعی قتل عام کا نشانہ بنا رہا ہے۔
قابض اسرائیل کی نسل کش جنگ اب مسلسل چھ سو پچاسیویں دن جاری ہے۔ محاصرے کی شدت کے باعث شہری بھوک، قحط اور علاج کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ غزہ کے عوام کو ایک ہی وقت میں صہیونی بمباری، قید نما محاصرہ اور موت خیز بھوک کا سامنا ہے۔