فلسطینی دھڑوں کی جنگ بندی تجویز سے اتفاق، فیصلہ قابض اسرائیل کے ہاتھ میں
یہ منظوری فلسطینی دھڑوں کی جانب سے ثالثوں کے ساتھ متعدد بار مشاورت کے بعد دی گئی ہے، اور اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ قابض اسرائیل اس تجویز پر کیا ردعمل ظاہر کرتا ہے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس اور دیگر فلسطینی جماعتوں نے پیر کی شام مصری اور قطری ثالثوں کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی تجویز کو منظور کر لیا ہے، جس کا مقصد قابض اسرائیل کی غزہ پر مسلسل درندگی اور جارحیت کو روکنا ہے۔
حماس نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ ان کی منظوری باضابطہ طور پر ثالثوں تک پہنچا دی گئی ہے اور یہ اقدام فلسطینی عوام پر مہینوں سے جاری وحشیانہ حملوں کو روکنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر اور قطر کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کو بغیر کسی ترمیم کے منظور کیا گیا ہے۔
یہ منظوری فلسطینی دھڑوں کی جانب سے ثالثوں کے ساتھ متعدد بار مشاورت کے بعد دی گئی ہے، اور اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ قابض اسرائیل اس تجویز پر کیا ردعمل ظاہر کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق تجویز میں فائر بندی کے انتظامات، قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کی سہولت شامل ہے تاکہ غزہ کے محاصرے اور عوام پر جاری ظلم و ستم کا کچھ حد تک خاتمہ ممکن ہو سکے۔