(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف اسٹاف گادی آیزنکوت نے جنگی جرائم کے مُرتکب وزیر اعظم نتن یاہو کی قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پالیسی اور طرز عمل غاصب اسرائیل کو تباہی کے دہانے پر لے جا رہا ہے۔
آیزنکوت نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ سات اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک چھ سو اسی دن سے زیادہ گزرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود سفاک ریاست اسرائیلی فوج اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ان کے مطابق ظالم صہیونی جابر اسرائیلی فوجی اب بھی حماس کی سرنگوں میں مر رہے ہیں جبکہ غزہ کی نسل کش جنگ کے اہداف نامکمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سفاک و ظالم نتن یاہو کے اندر قیادت اور ذمہ داری کا فقدان ہے۔ وہ مشکل فیصلوں سے گریز کرتے ہیں اور ذاتی و سیاسی مصلحتوں کو قومی مفادات پر ترجیح دیتے ہیں۔ یہی روش قابض اسرائیل کو نابودی کی طرف دھکیل رہی ہے۔
سابق فوجی چیف نے صیہونی عوام سے اتوار کو ہونے والے وسیع عوامی ہڑتال میں بھرپور شرکت کی اپیل کی اور کہا کہ میں صہیونی عوام کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ لاپتہ فوجیوں کے اہل خانہ کے احتجاج میں شامل ہوں اور اپنی آواز حکومت تک پہنچائیں کیونکہ وقت تیزی سے گزر رہا ہے۔