(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) امریکہ کی اینڈوکرائن سوسائٹی نے نامور اردنی معالج ڈاکٹر کامل العجلونی کی رکنیت اس وقت منسوخ کر دی جب انہیں غاصب اسرائیل پر تنقید کرنے کے الزام میں جھوٹی "یہود دشمنی” کا مرتکب ٹھہرایا گیا۔ یہ فیصلہ ڈاکٹر العجلونی کے 2024ء میں عمان میں دیے گئے لیکچر یہودیت میں دوسرے کو قبول کرنا: حقیقت یا سراب؟ کے بعد کیا گیا۔ یہ لیکچر ان کی 2010ء میں تحریر کردہ کتاب کا موضوع تھا جسے اردن کی وزارت ثقافت نے ملکہ رانیہ العبداللہ کی سرپرستی میں شائع کیا تھا۔
اس فیصلے نے اردن کے طبی حلقوں اور عوام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ اسے اظہار رائے کی آزادی پر براہ راست حملہ اور قابض اسرائیل کے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تنقید کرنے والی آوازوں کو دبانے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ ناقدین نے نشاندہی کی کہ یہی سوسائٹی 2008ء میں ڈاکٹر العجلونی کو دنیا کا بہترین اینڈوکرائن ماہر قرار دے کر ایوارڈ دے چکی تھی مگر آج وہی ادارہ انہیں محض اس لیے نکال رہا ہے کہ انہوں نے تاریخی اور مذہبی حوالوں پر مبنی حقائق بیان کیے۔
اپنے لیکچر میں ڈاکٹر العجلونی نے غزہ میں جاری مظالم پر انسانیت کے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ قابض صہیونی فوجی معصوم فلسطینی جانوں کے قتل کو کھیل سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان جرائم پر حیرت صرف اس لیے ہے کہ ہم اس انتہا پسند صہیونی عقیدے سے واقف نہیں جو غیر یہودی کے قتل کو عبادت اور ان کے مال کو یہودی کی ملکیت سمجھتا ہے۔ انہوں نے عربوں اور مسلمانوں کو تورات اور تلمود کا مطالعہ کرنے کی نصیحت کی تاکہ ان پالیسیوں کے فکری پس منظر کو سمجھ سکیں۔
ڈاکٹر العجلونی نے واضح کیا کہ عالمی معیشت، علمی ادارے اور پورے ممالک صہیونی تسلط میں آچکے ہیں۔ ان کے بقول، غزہ، مغربی کنارے اور جنوبی لبنان میں قابض اسرائیل کے کھلے عام جنگی جرائم کے باوجود مغرب کا متفقہ حمایت کا رویہ دراصل ایک سیاسی اور مذہبی تعصب ہے جسے صہیونی عیسائیت کی قوت چلا رہی ہے جو صہیونی یہودیت سے بھی بڑھ کر طاقتور ہے۔ آخر میں انہوں نے عربوں کو بیدار ہونے اور خود فریبی چھوڑنے کا خبردار کیا۔
ڈاکٹر کامل العجلونی ایک عالمی شہرت یافتہ اردنی معالج ہیں جنہوں نے امریکہ کی یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن سے اینڈوکرائنولوجی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ وہ 1984ء تا 1985ء اردن کے وزیرِ صحت رہے۔ اس وقت وہ اردن کے نیشنل سینٹر فار ڈائبیٹیز، اینڈوکرائن اینڈ جینیٹکس کے سربراہ ہیں اور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اردن کے بانی اور پہلے وائس چانسلر ہیں۔