(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) کراچی پریس کلب پر صحافی برادری نے احتجاج کیا۔ جس کا مقصد غزہ میں قتل کیے جانے والے صحافیوں سے اظہار یکجہتی، اسرائیلی مظالم کی مذمت اور عالمی برادری کی توجہ اس انسانی المیے کی طرف مبذول کرانا تھا۔
غزہ میں فلسطینی صحافیوں کے اسرائیلی حملے میں قتل کے خلاف کراچی میں ہونے والے مظاہرے میں پاکستانی صحافیوں کا کہنا تھا کہ کیمرا بند ہو سکتا ہے، آواز دبائی جا سکتی ہے، لیکن سچ کو مارا نہیں جا سکتا۔
فلسطین، خاص طور پر غزہ، اس وقت تاریخ کے ایک نہایت سنگین انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جہاں لاتعداد معصوم فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، وہیں صحافی بھی مسلسل نشانے پر ہیں۔
حال ہی میں اسرائیلی کے فضائی حملے میں صحافی انس الشریف سمیت عالمی میڈیا کے پانچ نمائندے قتل کر دیے گئے۔
اسی حوالے سے کراچی پریس کلب پر صحافی برادری نے احتجاج کیا۔ جس کا مقصد غزہ میں قتل کیے جانے والے صحافیوں سے اظہار یکجہتی، اسرائیلی مظالم کی مذمت اور عالمی برادری کی توجہ اس انسانی المیے کی طرف مبذول کرانا تھا۔
صحافی اور تجزیہ نگار مظہر عباس بھی احتجاج میں شریک ہوئے اور انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’عالمی میڈیا کے ارکان کی موت اس بات کو ظاہر کررہی ہے کہ یہ صرف موت نہیں بلکہ انہیں جانتے بوجھتے ظالموں نے نشانہ بنایا ہے اور فلسطین میں صحافتی فرائض انجام دینے والی صحافی یہ بات واضح کر چکے تھے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے انہیں دھمکیاں مل رہی ہیں جس کے بعد انہیں نشانہ بنایا گیا ہے یہ جو صورت حال خوف ناک ہے۔‘
مظہر عباس کے مطابق: ’انٹر نیشنل نیوز ایجنسی نے بھی یہ واضح کیا کہ ان کے صحافی غزہ سے رپورٹ نہیں کر پا رہے کیونکہ انہیں کھانا نہیں مل رہا تو اس طرح کی صورت حال ہم نے کسی جنگ میں نہیں دیکھی۔ اسی لیے جو آج صحافی برادری نے احتجاج کیا ہے یہ پہلا احتجاج نہیں اور نہ ہی آخری ہے۔ ہم صحافی اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک صحافیوں کے قتل عام رک نہیں جاتے۔‘
صحافی سہیل رب کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج میں شامل ہوئے انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’اسرائیل سچ اور حق کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہا ہے جنگ صرف غزہ کی گلیاں یا ملبے کے ڈھیر نہیں، بلکہ اب وہ کیمرے، مائیک اور قلم بھی دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔
’اب تک متعدد صحافی، جو صرف سچ دکھانے کی کوشش کر رہے تھے، اپنی جان کی قربانی دے چکے ہیں۔ آج کراچی کے صحافی متحد سراہا احتجاج ہیں اور اسرائیلی مظالم کے خالاف آواز بلند کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے ڈیوٹی کے دوران صحافیوں پر حملہ نا قابل مزمت ہے۔ تاہم اقوام متحدہ انسانی جان کی حفاظت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔‘
کراچی پریس کلب پر صحافیوں کی بڑی تعداد احتجاج میں شریک ہوئی جنہوں نے اسرائیل کے ظلم کے خلاف نعرے لگائے۔
کراچی کی ہی طرز کا مظاہرہ اسلام آباد میں منعقد کیا گیا جس میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔