(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی وزارتِ صحت نے اپنے تازہ ترین اعداد و شمار میں بتایا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیل کے وحشیانہ فوجی حملوں میں مزید انہتر فلسطینی شہید اور تین سو باسٹھ زخمی ہو گئے ہیں۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں انہتر افراد شہید ہوئے جن میں ایک لاش ملبے تلے سے نکالی گئی۔ زخمی ہونے والے تین سو باسٹھ افراد میں بڑی تعداد بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ہے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
روزی کی تلاش میں نکلنے والے یا امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملوں میں انتیس افراد شہید اور ایک سو ستائیس زخمی ہوئے۔ اس طرح کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد اٹھارہ سو سات ہو گئی ہے۔
بھوک اور شدید غذائی قلت کے باعث مزید پانچ فلسطینی شہید ہوئے جن میں ایک معصوم بچہ بھی شامل ہے۔ اس سے غزہ میں بھوک سے ہونے والی شہادتوں کی کل تعداد دو سو بائیس ہو گئی ہے جن میں ایک سو ایک بچے ہیں۔
ساتھ اکتوبر 2023 سے جاری صہیونی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد اکسٹھ ہزار چار سو ننانوے تک پہنچ گئی ہے، جبکہ ایک لاکھ تراپن ہزار پانچ سو پچہتر سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارتِ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اب بھی متعدد لاشیں ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں جہاں تک قابض فوج کی مسلسل بمباری کے باعث امدادی ٹیموں کی رسائی ممکن نہیں۔
یہ اعداد و شمار غزہ میں جاری انسانی بحران کی سنگینی اور قابض اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔