(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)جنوبی لبنان کے علاقے النبطیہ میں قابض اسرائیل کی ظالمانہ جارحیت نے ایک لبنانی صحافی کی جان لے لی ہے۔ جمعہ کے روز قابض ریاست کے ڈرون طیارے نے اس کی کار کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں صحافی محمد شحادہ شہید ہو گئے۔ یہ واقعہ سنہ2024ء کے آخر میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کا تازہ اور سنگین ثبوت ہے۔
لبنانی وزارت صحت نے جاری بیان میں بتایا کہ قابض اسرائیل کی طرف سے الزہرانی روڈ پر کی گئی اس بمباری میں ایک ہلاکت واقع ہوئی ہے۔
لبنانی خبر رساں ایجنسی نے شہید کی شناخت "محمد شحادہ” کے طور پر کی ہے، جو کہ "ہوانا لبنان” ویب سائٹ کے مدیر اور رپورٹر تھے۔
ان کی لاش علاقے کے ایک ہسپتال منتقل کر دی گئی ہے، تاہم دشمن کی مسیّرہ طیارے اب بھی نشانے پر موجود جگہ کے اوپر کم اونچائی پر پرواز کر رہے ہیں تاکہ دہشت اور خوف کا ماحول برقرار رکھا جا سکے۔
گزشتہ روز بدھ کو بھی لبنان میں قابض ریاست کی تین فضائی حملوں میں آٹھ افراد شہید اور بارہ زخمی ہوئے، جن میں ایک شہری سوری بھی شامل ہے۔ یہ تینوں حملے ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں کو نشانہ بنا کر قابض ریاست کی جانب سے تین ہفتے کے دوران سب سے بڑا حملہ ثابت ہوئے۔
یاد رہے کہ قابض اسرائیل نے سنہ2023ء کے اکتوبر آٹھ کو لبنان پر ایک وسیع حملہ شروع کیا تھا، جو سنہ2024ء کے ستمبر تیئیس تک جاری رہا۔ اس جنگ میں چار ہزار سے زائد لبنانی شہید ہوئے اور سترہ ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔
سنہ2024ء کے نومبر ستائیس کو حزب اللہ اور قابض اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا، لیکن قابض ریاست نے اب تک تین ہزار سے زائد بار اس معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس کے نتیجے میں 280 افراد ہلاک اور 586 زخمی ہو چکے ہیں، جو سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے۔
قابض اسرائیل آج بھی لبنان کے جنوبی حصے میں پانچ پہاڑی ٹیلوں پر قابض ہے، اور اپنی فوجی کارروائیاں، گڑھوں کی کھدائی، دھماکے اور تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ تمام واقعات قابض ریاست کی مسلسل درندگی اور فلسطینی، لبنانی اور پورے خطے میں ظلم و جبر کی ایک تلخ داستان ہیں، جو صہیونی ظلم کے خلاف ہماری جدوجہد کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔