(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی خفیہ اداروں نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والی مرابطہ هنادی حلوانی کو ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت انہیں مسلسل تیسری بار چھ ماہ کے لیے مختلف شخصیات سے رابطہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
قابض اسرائیلی انٹیلی جنس نے هنادی حلوانی کو طلب کر کے بیت المقدس میں واقع المسکوبیہ حراستی مرکز میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔ وہاں پہنچنے پر انہیں ایک تحریری فیصلہ تھمایا گیا جس کے مطابق وہ کسی بھی ذریعے سے چاہے وہ براہ راست ملاقات ہو، ٹیلی فون ہو یا سوشل میڈیا، مخصوص شخصیات سے رابطہ نہیں کر سکتیں۔
قابض اسرائیلی خفیہ ادارے اس پابندی کی مدت بار بار بڑھا رہے ہیں۔ اس سے قبل بھی هنادی حلوانی کو انہی شخصیات سے رابطے سے دو مرتبہ روکا جا چکا ہےاور ہر بار پابندی کی مدت چھ ماہ رکھی گئی۔ صرف یہی نہیں بلکہ تقریباً دو ہفتے قبل ان پر سفر کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ، وہ ایک طویل عرصے سے قبلہ اول مسجد اقصیٰ سے جبری طور پر دور رکھی جا رہی ہیں۔
وہ شخصیات جن سے رابطہ رکھنے پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ رائد صلاح، شیخ کمال الخطیب، خدیجہ خویص، نفیسہ خویص، عایدہ صیداوی، نظام ابو رموز، ابو بکر الشیمی اور یوسف عبود شامل ہیں۔