(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی جمہوریہ ایران نے حماس کے سابق سیاسی بیورو چیف، شہید اسماعیل ہنیہ کی پہلی برسی کے موقع پر مظلوم فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور دنیا بھر کی اقوام پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں قابض اسرائیل کے ہاتھوں جاری اجتماعی قتلِ عام کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر عملی اقدامات کریں۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں شہید اسمعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت کو ایک سنگین جرم اور بین الاقوامی قوانین کے ساتھ ساتھ ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
ایران نے واضح کیا کہ شہید ہنیہ اور دیگر شہداء کی راہ ہمیشہ زندہ رہے گی اور فلسطینی قوم کی آزادی اور حقِ خودارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی قیادت کو منظم طریقے سے شہید کرنا ایک سامراجی سازش اور نسل کشی کے منصوبے کا حصہ ہے جس پر مزید خاموشی ناقابلِ قبول ہے۔
ایران نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی جانب سے قابض اسرائیل کو فراہم کردہ اسلحہ، سیاسی پشت پناہی اور مالی امداد ا صہیونی جرائم میں براہِ راست شریک بناتی ہے۔
ایران نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ قابض دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا اور دنیا کے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے اور فلسطینی نسل کشی کا خاتمہ کرنے کے لیے فوری اقدام کریں۔