(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے ایک فیصلہ کن قدم اٹھاتے ہوئے قابض ریاست جانے والے کوئلے سے لدے کسی بھی بحری جہاز کو روکنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ صدر نے کہا کہ ان کی حکومت غزہ میں جاری نسل کشی پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہےسکتی۔
صدر پیٹرو نے مسلح افواج کے سربراہ کی حیثیت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ میں نے حکم دیا ہے کہ جو بھی جہاز قابض اسرائیل کی طرف کوئلہ لے کر جائے، اسے روکا جائے۔یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب جمعرات کو کولمبیا کی بندرگاہ سیئناگا سے کوئلے سے بھرا ایک جہاز قابض اسرائیل کے لیے روانہ ہوا۔
صدر پیٹرو نے واضح کیا کہ اس اقدام کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں پر قابض اسرائیل کی جانب سے جاری ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت نے قابض اسرائیل کو کوئلے کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی اور اس جہاز کی روانگی حکومتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نہ صرف فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتی ہے بلکہ نسل کشی پر مبنی جارحیت کو روکنے کے لیے عملی اقدامات بھی اٹھا رہی ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ساتھ اکتوبر 2023 سے قابض اسرائیل نے امریکہ کی کھلی حمایت سے غزہ کے مظلوم عوام پر ایک بے رحمانہ نسل کشی کی جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ اس جارحیت میں اب تک دو لاکھ دو ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مزید گیارہ ہزار سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں جن کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ لاکھوں افراد بے گھر ہونے پر مجبور ہو چکے ہیں جبکہ قحط نے بھی سینکڑوں جانیں لے لی ہیں۔
کولمبیا کا یہ اقدام فلسطینی عوام کے ساتھ حقیقی اور عملی یکجہتی کی ایک جرات مندانہ مثال ہے جو دنیا بھر کی قوموں کے لیے ایک پیغام ہے کہ ظلم کے خلاف خاموشی اختیار کرنا بھی ایک جرم ہے۔