(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) امریکی اسپیشل فورسز کے سابق لیفٹیننٹ کرنل نے بتایا کہ اُنہوں نے قابض سفاک فورسز کو جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے دیکھا، صہیونی فوجیوں نے توپوں کے گولے، مارٹر اور ٹینک کے گولے نہتے شہریوں پر فائر کیے، ظالم و جابر فوجیوں نے مکاوا ٹینک سے گولے فائر کر کے عام شہریوں کی گاڑی کو تباہ کیا جو گاڑی چلا رہے تھے۔
قابض فوجی جارحیت سے پردہ اُٹھانے والے لیفٹننٹ کرنل غزہ میں تعینات امریکی سکیورٹی گارڈز میں شامل تھا اور وہاں سے اُس وقت واپس لوٹ آیا تھا جب اس نے اپنے امریکی اور غاصب صہیونی ساتھیوں کو فلسطینی شہریوں کا قتل ِعام کرتے دیکھا۔
سابق لیفٹیننٹ کرنل کا کہنا تھا میں نے اپنی پوری فوجی زندگی میں اس قدر وحشی درندگی اور عام نہتے و معصوم شہریوں کے خلاف طاقت کا بے دریغ استعمال نہیں دیکھا جو اندوہناک مناظر غزہ میں غیر مسلح شہریوں کے خلاف دیکھےبنا کسی شک و شبہے کے میں صہیونی حکومت کو جنگی جرائم کا مُرتکب سمجھتا ہوں ۔
خیال رہے کہ ساتھ اکتوبر 2023 سے اب تک سفاک وظالم فوج کے ہاتھوں اُنسٹھ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
قابض درندہ صفت فوج کی جانب سے غزہ کے شہریوں کے لیے امدادی خوراک کی فراہمی کو جنگی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے غزہ میں خوراک کی فراہمی بند ہونے سے متعدد بچے اور بزرگ جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ روزانہ صہیونی فورسز خوراک کی تلاش میں باہر نکلنے والے شہریوں کو گولیوں اور بموں سے نشانہ بنا کر شہید کر رہے ہیں جس نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو انتہائی بدتر بنا دیا ہے۔