(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)امام جمعۂ تہران حجت الاسلام سید محمد حسن ابوترابی فرد نے نماز جمعہ کے خطبے میں اسرائیل کے خلاف ایران کی حالیہ کامیابی کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت نے ایران کے ہاتھوں ایک سخت اور ذلت آمیز شکست کا تجربہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں اسے تقریبا 35 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہوا۔
ابوترابی فرد نے مصلائے امام خمینی میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کی جارحیت کے ابتدائی لمحات ہی سے ملک میں تاریخی اتحاد اور غیر معمولی ہم آہنگی قائم ہوگئی۔ تمام سیاسی، سماجی، اور عوامی طبقے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے متحد ہوگئے۔ ایرانی قوم نے دنیا کے سامنے شجاعت، بردباری اور ایثار کی ایک شاندار تصویر پیش کی۔
ابوترابی فرد نے اسلامی جمہوری ایران کی اعلی قیادت، بالخصوص صدر مملکت اور اعلی اداروں سربراہان کی صداقت، دانائی اور فکری بلوغت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اعلی حکام نے ملک کے مختلف حکومتی اداروں میں ہم آہنگی اور یکجہتی کو بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قیمتی اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے میڈیا کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بعض تجزیے اور غیر محتاط الفاظ قومی وحدت کو نقصان پہنچاسکتے ہیں، لہذا میڈیا کو عقل، اخلاق اور قومی مفاد کے اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔
ابوترابی فرد کے مطابق، عبری، عربی اور مغربی ذرائع سے حاصل شدہ رپورٹس اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ حالیہ جنگ کے بعد تل ابیب غیر معمولی اور تاریخی بحران میں مبتلا ہوگیا ہے۔ اگرچہ صہیونی میڈیا نے نقصانات کو سخت سنسر کیا، مگر دستیاب معلومات کے مطابق، اس جنگ سے اسرائیل کو شدید مالی اور دفاعی نقصان پہنچا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صہیونی حکومت نے مستقبل میں کسی نئی اسٹریٹجک غلطی کا ارتکاب کیا تو ایران اس کی فوجی اور اقتصادی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا۔