(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی افواج نے بدھ کی شام غزہ کے وسطی علاقے النصیرات کیمپ میں شہریوں کے ایک گروہ پر براہ راست بمباری کر کے ایک اور خونی باب رقم کیا، جس کے نتیجے میں 8 نہتے فلسطینی شہید اور متعدد شدید زخمی ہو گئے۔
یہ سفاکانہ حملہ شارع العشرین کے داخلی راستے پر کیا گیا جہاں قابض اسرائیلی طیاروں نے عام شہریوں پر اندھا دھند بمباری کی۔ اطلاعات کے مطابق شہداء میں محمد النباحین، ان کے کمسن بیٹے مصعب النباحین اور محمود زیاد موسیٰ الہُور شامل ہیں۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب غزہ پہلے ہی شدید بمباری کی زد میں تھا۔ طبی ذرائع کے مطابق صرف بدھ کے روز سے اب تک چھپن فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
یہ کارروائی ساتھ اکتوبر 2023 سے جاری قابض صہیونی حکومت کی نسل کشی کی مہم کا تسلسل ہے جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔ عالمی عدالتِ انصاف کے احکامات کے باوجود قابض ریاست نے اپنی وحشیانہ بمباری، قتل ِعام او ر جبری قحط مسلط کرنے کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک دو لاکھ دو ہزار سے زائد فلسطینی شہید اورزخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں، لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں اور غزہ میں قحط شدید صورت اختیار کرگیا جبکہ شہر کا بنیادی ڈھانچہ مکمل تباہ ہوچکا ہے۔