(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج کی درندگی کا ایک اور المناک باب اس وقت رقم ہوا جب مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کی نواحی بستی الخضر میں سفاک صہیونی فوج نے فجر کے وقت دو فلسطینی بچوں کو نہایت بے دردی سے شہید کر دیا۔
فلسطینی وزارت ِصحت نے تصدیق کی ہے کہ غاصب فوج نے الخضر بستی میں پندرہ سالہ احمد علی اسعد عشیرہ صلاح عمر اور سترہ سالہ محمد خالد علیان عیسیٰ کو گولی مار کر شہید کر دیا اور بعد میں ان کی میتیں بھی اپنے قبضے میں لے لیں۔
عینی شاہدین کے مطابق جابر فوج نے مغربی الخضر کے علاقے العبارہ کے قریب نوآبادیاتی سڑک نمبر ساٹھ کے پاس موجود کم عمر لڑکوں کے ایک گروپ پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس حملے میں فلسطینی ہلال احمر کی میڈیکل ٹیموں کو زخمیوں تک پہنچنے سے بھی روک دیا گیا جس سے فوری طبی امداد کی فراہمی ناممکن ہو گئی۔ قابض فوج نے دو زخمی بچوں کوبھی گرفتار کر لیا۔
یہ واقعہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تشدد کا تسلسل ہے جو غزہ میں جاری نسل کشی کے متوازی جاری ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ساتھ اکتوبر 2023 سے اب تک مغربی کنارے میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید ساتھ ہزار سے زائد زخمی اور سترہ ہزار سے زائد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔