(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیل کی سفاکیت تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ جمعہ کی صبح رفح کے شمالی علاقے میں قابض فوج نے امداد کے منتظر فلسطینی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد شہید اور درجنوں شدید زخمی ہو گئے۔
مقامی اور طبی ذرائع کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ غزہ کے جنوبی شہر رفح کے علاقے "الشاکوش” میں پیش آیا جہاں سینکڑوں شہری انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ملنے والی امداد کے منتظر تھے۔ قابض فوج نے ان نہتے فلسطینیوں پر براہ راست گلہ باری اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پانچ معصوم جانیں موقع پر ہی شہید ہو گئیں۔
یہ قتل عام کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ امداد کے منتظر فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کا یہ سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری ہے۔ سنہ 2025ء ستائیس مئی سے شروع ہونے والی نام نہاد امدادی منصوبہ بندی جو غزہ فاؤنڈیشن کے زیر نگرانی چلائی جا رہی ہے درحقیقت قابض اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی کے ایک اور ہتھیار میں بدل چکی ہے۔ اس دوران درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں افراد کو جان بوجھ کر شہید کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں نے اس مسلسل قتل و غارت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کرے سرحدی راستے کھولے اور انسانی امداد کو بلا رکاوٹ داخلے کی اجازت دے۔
رفح کی زمین آج ایک بار پھر معصوم فلسطینیوں کے خون سے کھیلا گیا جو صرف ایک آٹے کے تھیلے یا پانی کی بوتل کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔یہ مظالم انسانی ضمیر کے منہ پر ایک زوردار طمانچہ ہیں۔