(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) لبنانی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے قابض اسرائیل کے شام پر تازہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے شام کی خودمختاری پر کھلا حملہ اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے اور علاقائی انتشار پھیلانے کی سازش کا تسلسل ہے۔
بیان میں حزب اللہ نے کہا کہ دمشق پر کیا گیا یہ حملہ نہ صرف شام کی حاکمیت کے خلاف جارحیت ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی بھی توہین ہے۔ یہ دشمن کی ان خطرناک چالوں کا حصہ ہے جن کا مقصد خطے کے ممالک کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں زور دیا کہ شام کے اندر مسائل کا حل صرف قومی مفاہمت، مکالمے اور اتحاد میں ہے۔ انہوں نے شامی عوام سے اپیل کی کہ وہ دشمن کی سازشوں کے خلاف متحد ہو جائیں اور اپنی سرزمین و خودمختاری کے تحفظ کے لیے صف آراء رہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل ایک وحشی دشمن ہے جو جب بھی موقع پاتا ہے خون بہانے سے دریغ نہیں کرتا۔ حزب اللہ نے عرب اور اسلامی دنیا کے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرناک صہیونی ایجنڈے کے خلاف ہوشیار رہیں جو پورے خطے کو اپنی ہوس کا شکار بنانے کی سازش پر کام کر رہا ہے۔
وزارتِ صحت نے تصدیق کی کہ بدھ کے روز قابض فوج نے دارالحکومت دمشق میں شامی جنرل اسٹاف کے ہیڈکوارٹر، وزارت دفاع کے دفاتر اور قصر الشعب کے اردگرد شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد شہید اور چونتیس دیگر زخمی ہو گئے ۔
یہ حملہ نہ صرف شامی عوام کے خلاف درندگی کا مظاہرہ ہے بلکہ یہ پوری انسانیت کے ضمیر پر بھی ضرب ہے جو برسوں سے اس ظلم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ آج دمشق میں بہتا ہوا خون، غزہ کی خاک و خون میں لپٹی ہوئی لاشوں سے جڑا ہوا ہے اور دونوں ایک ہی پیغام دے رہے ہیںکہ امت مسلمہ جاگے، اور متحد ہوکرظالم صہیونی حکومت کے خلاف کھڑی ہو۔