(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج نے بدھ کی شام اس امر کی تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کے ساتھ جاری معرکوں کے دوران اس کا ایک فوجی شدید زخمی ہو گیا ہے۔
قابض فوج کے ترجمان کے مطابق یہ واقعہ جنوبی غزہ میں پیش آیا جہاں فلسطینی مزاحمت کاروں نے درندازی کرتی صہیونی فوج پر ضرب لگائی۔غاصب ترجمان نے بتایا کہ زخمی ہونے والا فوجی شدید حالت میں ہے اور اسے فوری طبی امداد دی جا رہی ہے۔
غزہ کی سرزمین پر موجود فلسطینی مزاحمت خصوصاً القسام بریگیڈز پوری قوت کے ساتھ دشمن کی جارحیت کے سامنے سینہ سپر ہیں۔ وہ نہ صرف غاصب اسرائیلی فوج کی پیش قدمی کو روک رہے ہیں بلکہ صہیونی فوجی گاڑیوں اور اہلکاروں کو بھی بھاری نقصان پہنچا رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج کو میدان جنگ میں مسلسل پسپائی کا سامنا ہے جہاں ایک جانب اسے اپنےقابض فوجیوں کی لاشیں اٹھانا پڑ رہی ہیں تو دوسری طرف اس کی جدید ترین جنگی مشینری بھی ناکامی سے دوچار ہو رہی ہے۔
قابض صہیونی فوج کی ریڈیو سروس نے اس سے قبل جاری کردہ ایک بیان میں اعتراف کیا تھا کہ غزہ پر مسلط کی گئی نسل کش جنگ کے آغاز یعنی سات اکتوبر سنہ2023ء سے اب تک اس کے کم از کم آٹھ سو نوےفوجی مارے جا چکے ہیں۔
ان میں سے چار سو اڑتالیس صہیونی فوجی اُس وقت ہلاک ہوئے جب قابض اسرائیل نے غزہ میں زمینی یلغار کا آغاز کیا، جبکہ مزید چالیس فوجی مارچ سنہ2025ء میں اس جنگی جنون کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد جہنم واصل ہوئے۔
یہ اعداد و شمار خود صہیونی ذرائع کی زبانی بیان کی گئی حقیقت ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ فلسطینی مزاحمت آج بھی زندہ ، ناقابل شکست ہے اور وہ اپنے خون سے آزادی کی تاریخ لکھ رہی ہے۔