(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے علاقے خان یونس کے شمالی قصبے القرارہ میں صہیونی فضائی حملے نے ایک اور سانحہ رقم کر دیا جب ایک خیمے پر بمباری کے نتیجے میں فلسطینی صحافی حسام صالح العدلونی اپنی اہلیہ اور تین معصوم بچوں سمیت شہید ہو گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق شہید صحافی اپنی بیوی اور بچوں کے ہمراہ ایک خیمے میں رہائش پذیر تھے جب قابض جنگی طیاروں نے علاقے پر بمباری کی۔ اس حملے میں حسام العدلونی ان کی اہلیہ اور ان کے بچے عبدالرحمن اور فیروز فوری طور پر شہید ہو گئے۔
یہ المناک واقعہ نہ صرف ایک مکمل خاندان کو شہید کر گیا بلکہ میڈیا برادری کے لیے بھی ایک اور صدمہ ثابت ہوا ہے۔ حسام العدلونی کی شہادت کے بعد غزہ میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد دو سو تیس تک پہنچ گئی ہے۔ یہ وہ صحافی تھے جو خطرات مول لے کر حقائق کی روشنی پھیلانے کی کوشش کر رہے۔
تھے۔
فلسطینی وزارت ِصحت کے اعداد و شمار کے مطابق، ساتھ اکتوبر 2023ء سے اب تک جاری صہیونی فوجی کارروائیوں میں شہداء کی تعداد اٹھاون ہزار چھبیس تک پہنچ چکی ہےجبکہ ایک لاکھ اڑتیس ہزار پانچ سو بیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اتوار کی شام جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق صرف رواں سال اٹھارہ مارچ کے بعدسے صہیونی حکومت کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے نتیجے میںا ب تک ساتھ ہزار چار سو پچاس فلسطینی شہید اور چھبیس ہزار چار سو اناسی زخمی ہوچکے۔