(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے رکن زویکا فوگل نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کے تمام لوگوں کا خاتمہ اس جنگ کا واحد قابلِ قبول نتیجہ ہونا چاہیے۔ اس اسرائیلی رکنِ پارلیمنٹ نے وہی دلیل دہرائی جو اس سے پہلے بھی فلسطینی شہریوں کی نسل کشی کو جواز دینے کے لیے دہشتگرد اسرائیلی حکام استعمال کر چکے ہیں۔
اس نے کہا: میرے نزدیک وہاں (غزہ) کوئی غیرجانبدار شخص موجود نہیں، سب حماس ہی ہیں۔ اس لیے، غزہ کے مسئلے کا حل کیا ہے؟ انسانی امداد بند کر دو، بجلی اور پانی کاٹ دو، ان کی تباہی اور اخراج شروع کرو یعنی وہی چیز جسے اصطلاحاً ‘رضاکارانہ ہجرت کا کہا جا رہا ہے۔ اس نے زور دیا کہ اس جنگ کے اختتام پر غزہ میں صرف دو تصویریں ہونی چاہئیں:وہاں کوئی بھی زندہ نہ بچا ہو۔
ہمارے تمام پچاس یرغمالی ( انچاس مرد اور ایک عورت ) چاہے زندہ ہوں یا مردہ، اسرائیل واپس آ چکے ہوں۔