(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق منگل کی شب القسام بریگیڈز نے قابض اسرائیل کی دو صہیونی بستیوں پر شدید راکٹ حملہ کیا۔
القسام بریگیڈز نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ان کے مجاہدین نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے شمال میں جہاں قابض اسرائیلی فوجی گاڑیاں تعینات تھیں، "نیر اسحاق” اور "مفتاحیم” نامی صہیونی بستیوں کو کیو بیس طرز کے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔
یہ کارروائی دشمن کو ایک واضح پیغام دیتی ہے کہ فلسطینی مزاحمت پوری طاقت، حکمت عملی اور عزم کے ساتھ قابض صہیونی حکومت کی جارحیت کا جواب دے رہی ہے اور جب تک ایک بھی فلسطینی زندہ ہے غزہ پر قبضے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔
اس حملے سے کچھ دیر قبل ہی غزہ کے جنوبی محاذ سے ملحقہ صہیونی بستیوں میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، جو صہیونی باشندوں کو ممکنہ میزائل حملے سے آگاہ کرنے کے لیے بجائے جاتے ہیں۔
عبرانی میڈیا نے بھی تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی سے کم از کم دو میزائل قابض اسرائیل کی جنوبی بستیوں کی جانب فائر کیے گئے۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب غزہ کے نہتے شہری مسلسل وحشیانہ بمباری، تباہ کن حملوں، گھروں کی مسماری اور ہسپتالوں کو نشانہ بنائے جانے جیسے بدترین مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ ساتھ اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والے قابض فوج کے جارحانہ حملوں کے جواب میں القسام بریگیڈز اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروہ مسلسل ہر ممکن طریقے سے دشمن کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں اور صہیونی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا رہے ہیں۔