غزہ: پچیس گھروں پر بمباری، ستر شہید، خواتین و بچے شامل
عالمی برادری کی خاموشی اور دوہرے معیار نے قابض اسرائیل کو مزید شہہ دی ہے کہ وہ نہتے فلسطینیوں کے گھروں کو کھنڈر، ہسپتالوں کو مقتل اور سکولوں کو ملبہ بنا دے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے ستم رسیدہ علاقے غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیل کی درندگی کی تازہ ترین جارحیت علی الصبح کی گئی جب دشمن صہیونی افواج نے ایک بار پھر شہری آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے شہر غزہ میں کم از کم پچیس گھروں کو براہ راست حملوں کا ہدف بنایا۔ فلسطینی محکمہ شہری دفاع کے مطابق ان حملوں میں کم از کم ستر فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں جبکہ دو سو سے زائد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
شہداء میں بارہ معصوم بچے، چودہ خواتین اور گیارہ ایسے شہری شامل ہیں جو امدادی اشیاء کی تقسیم کے انتظار میں ایک مقام پر جمع تھے۔ درندگی کی اس خونی لہر نے غزہ کے رہائشی علاقوں کو ماتم کدہ بنا دیا ہے۔
فلسطینی دفاع مدنی کے ترجمان محمود بصل نے بتایا کہ صہیونی بمباری کا سب سے المناک منظر اس وقت دیکھنے کو ملا جب مشرقی غزہ کے علاقے الزیتون میں واقع کشکو سڑک پر ابو سمرہ خاندان کا چھ منزلہ گھر صہیونی بمباری کی زد میں آ گیا۔ اس وقت بھی ہماری امدادی ٹیمیں شہداء، زخمیوں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں۔
محمود بصل نے مزید بتایا کہ صرف اس ایک عمارت کے ملبے تلے تیس سے زائد فلسطینی شہری دبے ہوئے ہیں جن میں کچھ کے زندہ ہونے کی بھی امید ہے۔ اسی طرح مشرقی غزہ کے التفاح محلے میں واقع مسجد الجولانی کے آس پاس دہدار خاندان کا گھر بھی صہیونی درندگی کی زد میں آیا جس کے ملبے تلے پچیس سے زائد فلسطینی دبے ہوئے ہیں، جن میں شہداء اور زخمی شامل ہیں۔
ترجمان نے افسوسناک انکشاف کیا کہ امدادی ٹیموں کو بار بار صہیونی بمباری کا سامنا ہے جس کے باعث وہ کئی علاقوں میں بروقت نہیں پہنچ سکیں۔ قابض صہیونی افواج کا مسلسل حملہ امدادی کارروائیوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے اور زخمیوں کے بروقت بچاؤ کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
قابض اسرائیل غزہ میں گزشتہ چھ سو چونتیس روز سے مسلسل نہتے فلسطینیوں پر ظلم و ستم، نسل کشی اور اجتماعی قتل عام کے ذریعے دنیا کی جدید تاریخ کے بدترین مظالم میں سے ایک رقم کر رہا ہے۔ پوری دنیا بالخصوص انسانیت کے دعویدار ممالک ان مظالم کو براہِ راست نشریات کے ذریعے دیکھ رہے ہیں مگر بے حسی، خاموشی اور مجرمانہ غفلت کے سوا کچھ نہیں کیا جا رہا۔
عالمی برادری کی خاموشی اور دوہرے معیار نے قابض اسرائیل کو مزید شہہ دی ہے کہ وہ نہتے فلسطینیوں کے گھروں کو کھنڈر، ہسپتالوں کو مقتل اور سکولوں کو ملبہ بنا دے۔ مگر تاریخ گواہ ہے کہ ظلم کی بنیاد پر کوئی طاقت زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکتی۔