غزہ پر تازہ اسرائیلی حملہ: بہتر فلسطینی شہید، ایک سو چوہتر زخمی
اٹھارہ مارچ 2025 سے اب تک، غزہ میں چھ ہزار آٹھ سو فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جبکہ اُنسٹھ ہزار دس افراد مختلف نوعیت کی چوٹوں کے ساتھ ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ پر کیے گئے تازہ حملوں میں مزید بہتر بے گناہ فلسطینی شہید اور ایک سو چوہتر شدید زخمی ہو گئے۔
فلسطین کی وزارت صحت کی یومیہ رپورٹ میں یہ افسوسناک اعداد و شمار سامنے آئے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ شہادتوں اور زخمیوں کی یہ تعداد صرف ایک دن میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ حملے قابض اسرائیل کی جاری جارحیت کا تسلسل ہیں جو ساتھ اکتوبر 2023 سے جاری ہے۔
وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ چند ماہ کے دوران، بالخصوص اٹھارہ مارچ 2025 سے اب تک، غزہ میں چھ ہزار آٹھ سو فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جبکہ اُنسٹھ ہزار دس افراد مختلف نوعیت کی چوٹوں کے ساتھ ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
مزید برآں ساتھ اکتوبر 2023 کو قابض اسرائیلی ریاست کی جانب سے مسلط کردہ اس ظالمانہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک، فلسطینی شہداء کی کل تعدا چھپن ہزار تین سو اکتیس ہو گئی ہے، جبکہ ایک لاکھ بتیس ہزار چھ سو بتیس بے گناہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اب بھی درجنوں لاشیں غزہ کی گلیوں، سڑکوں اور ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہیں جہاں ہنگامی امدادی ٹیمیں اور شہری دفاع کے اہلکار مسلسل کوششوں کے باوجود نہیں پہنچ پائے ہیں۔ قابض افواج کی جاری بمباری اور سکیورٹی رکاوٹیں امدادی کارروائیوں میں شدید رکاوٹ ڈال رہی ہیں۔
یہ تمام واقعات قابض اسرائیل کے فلسطینیوں کی نسل کشی کے منظم منصوبے کا حصہ ہیں، جو نہ صرف بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی ضمیر کو بھی جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔ اس بے رحمانہ جنگ میں بچوں، خواتین، بزرگوں اور بے گناہ شہریوں کا روزانہ قتل عام ہو رہا ہے، اور عالمی برادری کی خاموشی اس انسانی المیے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔
فلسطینی عوام ایک طویل عرصے سے قربانیوں، صبر اور استقامت کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ تاہم،قابض صہیونی حکومت کی بے رحم بمباری، وسیع پیمانے پر تباہی اور نسل کشی کے حربے ان کے حوصلے اور آزادی کی جدوجہد کو کمزور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔