(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غاصب اسرائیل کی جارحیت نے آج ایک بار پھر جنوبی لبنان کے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جہاں ایک صہیونی ڈرون نے ایک گاڑی پر بمباری کر کے تین لبنانیوں کو شہید اور کئی دیگر کو شدید زخمی کر دیا۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق یہ مہلک حملہ جنوبی لبنان کے ضلع نبطیہ کی بستی کفر دجال میں کیا گیا جہاں ایک مسافر گاڑی کو قابض فوج کے ڈرون نے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں تین بے گناہ شہری موقع پر ہی شہید ہو گئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی ڈرون نے کفر دجال شوکین شاہراہ پر ایک اور گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مزید چار افراد زخمی ہوئے جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
قابض اسرائیل کی یہ جارحیت محض آج تک محدود نہیں۔ گزشتہ شب بھی صہیونی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کی جس سے رہائشی علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ یہ حملے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیل نے آٹھ اکتوبر 2023 کو لبنان پر چڑھائی کی تھی، جو تئیس ستمبر 2024 کو ایک کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔ اس وحشیانہ جنگ میں چار ہزار سے زائد افراد شہید اور تقریباً سترہ ہزار زخمی ہوئے۔
بعد ازاں ستائیس نومبر 2024 کو جنگ بندی کا اعلان کیا گیا مگر صہیونی حکومت نے اس معاہدے کو ایک کاغذی وعدے سے زیادہ اہمیت نہ دی۔ جنگ بندی کے بعد سے اب تک قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے تین ہزار کے قریب خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں، جن میں کم از کم دو سو سترہ افراد شہید اور پانچ سو آٹھ زخمی ہو چکے ہیں۔
غاصب ریاست کی درندگی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان سے جزوی انخلا کے اعلان کے باوجود وہاں کی پانچ اہم تزویراتی پہاڑیوں پر آج تک قبضہ جما رکھا ہے جو کہ ایک کھلی جارحیت اور توسیع پسندانہ عزائم کا مظہر ہے۔