(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب اور آج پیر کی صبح مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے بیس سے زائد نہتے فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار شدگان میں کئی سابق قیدی بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر گرفتاریاں رام اللہ اور الخلیل کے علاقوں سے کی گئیں۔
الخلیل کے علاقے بنی نعیم میں قابض فوج نے رہائشیوں کے گھروں پر دھاوا بولا، املاک کو نقصان پہنچایا اور کئی افراد کو زبردستی حراست میں لے لیا۔ شناخت کیے گئے افراد میں تقی الدین خضور، احمد اسحاق خضور، محمد منیر فرح، یحییٰ حسن خضور، اور فایز فواز خضور شامل ہیں۔
مزید برآں قابض افواج نے الخلیل کے جنوبی حصے میں واقع جبل کرباج پر بھی کارروائی کی، اور دوار التحریر کے مقام سے سابق قیدی محمد مرشد سلہب کو بھی گرفتار کر لیا۔
رام اللہ کے مختلف دیہاتوں اور بستیوں میں، قابض فوج نے حملے کیے اور گیارہ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا، جن میں ایک باپ بیٹا، دو بھائی، اور ایک نابالغ بچہ شامل ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق، صہیونی فوج نے گھروں میں گھس کر سامان بکھیر دیا اور پھر شہریوں کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئی۔
رام اللہ کے مغربی جانب واقع قریہ بدرس سے قابض فوج نے حال ہی میں قیدیوں کے تبادلے میں رہا ہونے والے بہاء عوض کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔ اس کے علاوہ، جمیل علی عبد الکریم اور ان کے بیٹے صہیب کو بھی زبردستی اٹھا لیا گیا۔
بیرزیت سے قابض افواج نے حالیہ قیدی تبادلے میں شامل سلامہ محمد قطاوی، ان کے بیٹوں ایاس، عدی، اور ریاس، اور ان کے پوتے محمد کو بھی حراست میں لے لیا۔ ابو قش گاؤں سے احمد جمال احمد المصری اور سولہ سالہ عید نعیم قاد کو گرفتار کیا گیا جبکہ بیتونیا سے عبد الکریم محمد حامد عموش کو بھی حراست میں لیا گیا۔
اسی اثنا میں قابض فوج نے شمال مشرقی رام اللہ کے گاؤں المغیر اور مغربی علاقے نعلین میں بھی کارروائیاں کیں تاہم ان مقامات سے کسی گرفتاری کی خبر نہیں ملی۔
قلقیلیہ میں قابض اسرائیلی فوج نے حمزہ شریم، محمود رضوان، اور ساجد جبریل نامی تین نوجوانوں کو ان کے گھروں سے گرفتار کر لیا جہاں ان کے قیمتی سامان کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
قلقیلیہ کے مشرقی گاؤں فرعتا میں بھی قابض فوج نے داخل ہو کر نوجوانوں کو حراست میں لیا اور موقع پر ہی پوچھ گچھ کے بعد انہیں رہا کر دیا۔
نابلس کے مشرقی علاقے المساكن الشعبیة سے ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بلاطہ البلد اور رفیدیا میں بھی صہیونی فوجی کارروائیاں جاری رہیں جہاں متعدد نوجوانوں سے پوچھ گچھ کی گئی۔
جنین کے جنوب مشرقی علاقے صانور میں قابض صہیونی فوج نے پچیس گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والی ایک کارروائی کے دوران درجنوں گھروں کو تباہ کیا اور بیس سے زائد شہریوں کو حراست میں لے کر سخت تفتیش کی گئی۔
بیت لحم کے مرکزی علاقے میں قابض اسرائیلی فوج نے شارع الصف میں واقع اٹھائیس سالہ معاذ خضر الہرمی کے والد کے گھر پر چھاپہ مارا اور تلاشی کے بعد معاذ کو گرفتار کر کے لے گئی۔
یہ چھاپہ مار کارروائیاں نہ صرف فلسطینیوں کے گھروں، بچوں، بزرگوں، اور نوجوانوں کے امن کو متاثر کرتی ہیں بلکہ ان کی آزادی، شناخت اور انسانی وقار کو پامال کرنے کی واضح کوششیں ہیں۔ قابض اسرائیل کی جانب سے جاری یہ جبر دراصل فلسطینیوں کو زیر کرنے اور ان کے حوصلے کو توڑنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔