(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے قابض اسرائیل اور امریکہ کی مشترکہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ تحریک نے واضح کیا ہے کہ غزہ کے بھوکے اور بے سہارا فلسطینی شہریوں کو امدادی مراکز کے قریب نشانہ بنانا جنگی جرائم کی بدترین مثال ہے جو تقریباً بیس ماہ سے جاری نسل کشی کا حصہ ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں قابض صہیونی حکومت کی جنگی وحشت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو غزہ کے مختلف علاقوں میں شہری آبادی پر بے رحمانہ حملے کر کے نہ صرف سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے بلکہ خاص طور پر امدادی مراکز کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ میں تقریباً ایک سو پچاس افراد شہید ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں جوا مداد کے لیے جمع تھے۔
حماس نے کہا کہ قابض اسرائیل کی اس کارروائی میں امریکہ کا بھرپور تعاون شامل ہے اور امدادی مراکز پر حملے ایک منظم تشدد اور ظلم کی واضح مثال ہیں جو فلسطینی شہریوں کو جسمانی اور ذہنی اذیت میں مبتلا کرنے کی سازش ہے۔
حماس نے قابض صہیونی حکومت کی جانب سے بھوکے فلسطینیوں کی جانوں پر مسلسل حملے جبری بے دخلیاں اور دعویٰ شدہ محفوظ علاقوں میں بھی قابض ریاست کے ظلم کو بڑھانے کی مذمت کی۔ خاص طور پر خان یونس کے علاقے میں قابض فوج کی غیر انسانی تباہ کاری اور جبر کو بھی نمایاں کیا۔
حماس نے عرب اور اسلامی ممالک، اقوام متحدہ اور اس کی تمام متعلقہ تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس گھناؤنے ظلم کے خلاف اپنی خاموشی توڑیں اور فوری طور پر قابض ریاست کی جارحیت روکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام کی فوری امداد اور زندگی بچانے والی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
حماس نے زور دیا کہ امدادی کام اقوام متحدہ اور اس کی ذیلی ایجنسیوں کے ذریعے بغیر قابض ریاست کی مداخلت کے کیے جائیں تاکہ فلسطینی عوام تک مدد بلا رکاوٹ پہنچ سکے۔
فلسطینی وزارت صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، قابض ریاست کی طرف سے ساتھ اکتوبر 2023 سے لے کر اب تک کیے گئے وحشیانہ حملوں میں پچپن ہزار چھ سو سینتیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ اُنتیس ہزار آٹھ سو اَسی ہے۔ مارچ 2025 سے لے کر اب تک غزہ میں پانچ ہزار تین سو چونتیس فلسطینی شہید اور سترہ ہزار آٹھ سو اُنتالیس زخمی ہوئے ہیں۔
یہ دردناک اعداد و شمار انسانی تاریخ کے سب سے بڑے مظالم کی گواہی دیتے ہیں جہاں قابض اسرائیل نے نہ صرف فلسطینیوں کی زندگیوں کو برباد کیا بلکہ ان کے حق ِحیات کو بھی وحشیانہ طریقے سے ان سے چھین رہے ہیں۔