(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی ذرائع نے ہسپتال کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ پیر کے دن ایک قابض فوجی کی میت ہسپتال منتقل کی گئی جس کی ہلاکت فلسطینی مزاحمت کاروں کے نصب کردہ دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوئی۔
غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپس قابض اسرائیل کی جارحیت کے خلاف "طوفان الاقصیٰ” کے عنوان سے اپنی دفاعی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی تناظر میں حماس کے عسکری بازو القسام بریگیڈز نے جنوبی غزہ میں ایک منظم گھات لگا کر صہیونی فوجی دستے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں کئی فوجی مارے گئے۔
امریکی حمایت یافتہ قابض صہیونی افواج ساتھ اکتوبر 2023ء سے غزہ میں نسل کشی میں ملوث ہیں جس کے باعث اب تک ایک لاکھ چوراسی ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد شامل ہےجبکہ گیارہ ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ۔