(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ ایرانی مسلح افواج قابض اسرائیل کو ایک ایسا سخت سبق سکھائیں گی جو اسے بے بس کر دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی عوام کو یقین رکھنا چاہیے کہ یہ صہیونی ریاست کسی بھی صورت میں سزا سے بچ نہیں پائے گی اور اس کے خلاف کارروائی میں کوئی غفلت نہیں برتی جائے گی۔
قابض اسرائیل نے جمعہ کی صبح سے ایرانی سرزمین پر ایک کھلی جنگ شروع کر دی ہے۔ صہیونی جنگی طیاروں نے ایران کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیےجن میں فوجی اور جوہری تنصیبات کے ساتھ ساتھ شہری آبادیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ان حملوں کے نتیجے میں ایران کے کئی شہری شہید ہوئے، جن میں اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری ماہرین بھی شامل ہیں۔ ایران نے ان حملوں میں درجنوں افراد کی شہادت اور سینکڑوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، صرف تہران صوبے میں رہائشی علاقوں پر کی گئی قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں اٹھہترشہری شہید اور تین سو اُنتیس افراد زخمی ہوئے۔
قابض اسرائیل کی یہ وحشیانہ اور کھلی جارحیت نہ صرف ایران کی خودمختاری بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام پر بھی براہ راست حملہ ہے۔ یہ وہی صہیونی دشمن ہے جو 1948ء سے فلسطینی سرزمین پر قابض ہے، لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر چکا ہے، اور آج بھی غزہ میں معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
اب اس نے ایران کی سرزمین پر کھلی جنگ شروع کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ صرف فلسطین کا نہیں بلکہ پوری مسلم دنیا کے امن کا دشمن ہے۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا یہ واضح اعلان اس بات کا ثبوت ہے کہ اب خطے کی اقوام قابض اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کو مزید برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
ایران کی جانب سے یہ پیغام واضح ہے کہ صہیونی جارحیت کا ہر محاذ پر جواب دیا جائے گا اور فلسطین سے لے کر تہران تک ایک ہی صہیونی دشمن سے حساب لیا جائے گا۔