(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسپین کی جانب سے اہم اقدام اُٹھاتے ہوئےقابض اسرائیلی دفاعی کمپنی رافیل سے 168 فائرنگ پوسٹس اور ایک ہزار 680 اینٹی ٹینک میزائل خریدنے کا معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس معاہدے کی مالیت 287ملین یوروز یعنی327 ملین ڈالرز تھی۔ یہ سامان رافیل کمپنی کے لائسنس کے تحت اسپین میں تیار ہونا تھا۔
ہسپانوی وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق حکومت نےقابض صہیونی ریاست اسرائیل کے لائسنس منسوخ کرنا شروع کردیے اور زیادہ سے زیادہ تکنیکی آزادی اور خود مختاری حاصل کرنے کے مقصد سے اپنے پروکیورمنٹ پروگرامز کو ری ڈائریکٹ کرنے کیلیے کام شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہسپانوی وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے غزہ میں قابض صہیونی ریاست کی جارحیت پر تنقید اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کر کے صہیونی وزیراعظم کی حکومت کو گزشتہ سال آگ بگولہ کردیا تھا۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے غزہ پر حملے کو خوفناک اور ناقابل قبول قرار دیدیا ہے۔
اسٹارمر نے غزہ پرقابض اسرائیل کے حملے کو خوفناک اور ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے کیونکہ پارلیمنٹ کے باہر مظاہرین نےقابض صہیونی ریاست اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل کے حالیہ اقدامات ناقابل برداشت ہیں، فوجی کارروائیوں اور یہودی آبادکاروں کے تشدد کی توسیع کیخلاف ہیں غزہ میں امدادمیں رکاوٹ ناقابل قبول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے قابض ریاست اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارت کے مذاکرات منسوخ کر دیئے ہیں اور برطانوی حکومت اتحادیوں کے ساتھ مزید اقدامات، بشمول پابندیوں پر غور کرے گی، فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں امداد کی فراہمی ضروری ہے
برطانوی وزیراعظم کے ایوان سے سوال جواب کے دوران پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے قابض صہیونی ریاست اسرائیل پر پابندیوں اور ہتھیاروں کے امبارگو کا مطالبہ کیا۔