(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کا وفد بغیر کسی سنجیدہ مذاکرات کے مسلسل دوحہ میں قیام بڑھا رہا ہے، جو درحقیقت نیتن یاہو کی طرف سے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔
حماس کے مطابق، نیتن یاہو نہ صرف کسی بھی تصفیے کو رد کرنے کے ارادے سے دوحہ میں موجود ہیں بلکہ غزہ پر حملوں میں اضافہ ان کے جنگی عزائم کو واضح کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امدادی بیانات محض "آنکھوں میں دھول جھونکنے” کے مترادف ہیں کیونکہ اب تک غزہ کی پٹی میں کوئی حقیقی امداد داخل نہیں ہوئی۔
حماس نے مزید کہا کہ جنگ، ناکہ بندی اور بے دخلی کی پالیسیوں کے باوجود عالمی سطح پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے خلاف نئی حمایت پیدا ہو رہی ہے، خصوصاً یورپی ممالک میں۔
تحریک نے ثالثی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ ہر اس کوشش کے ساتھ مثبت انداز میں جُڑی رہے گی جو جارحیت روکے، محاصرہ ختم کرے، امداد کی راہ ہموار کرے اور تعمیرِ نو کا آغاز کرے۔