(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے غزہ کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی افواج کے خلاف اہم کارروائیاں انجام دی ہیں، جن میں کم از کم ایک صیہونی فوجی کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کی تصدیق خود اسرائیلی فوج نے بھی کر دی ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک اسلامی جہاد کی عسکری شاخ سرایا القدس نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے 12 مئی کو غزہ کے مشرقی علاقے الشجاعیہ میں شارع المنطار پر صیہونی افواج کی ایک فوجی گاڑی پر "G.B.U.39.B” بم کا دھماکہ کیا۔ یہ بم غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج کے چھوڑے گئے مواد میں سے تھا، جو پہلے سے علاقے میں نصب تھا۔
اسی طرح جمہوری محاذ برائے آزادیٔ فلسطین کے عسکری ونگ شہید عمر القاسم بریگیڈز کے ترجمان ابو خالد نے بتایا کہ ان کے مجاہدین نے شمال مغربی غزہ کے علاقے العطاطرة میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی ایک پیادہ گشتی ٹیم پر کامیاب گھات لگا کر حملہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں پہلے سے بارودی سرنگیں نصب کی گئی تھیں، اور صیہونی فوجیوں کو ان میں گھیر کر ان پر فائرنگ کی گئی اور بارودی مواد کو دھماکوں سے اڑا دیا گیا، جس سے دشمن فوج میں شدید جانی نقصان ہوا۔ حملے کے بعد اسرائیل کو ڈرونز کے ذریعے کمک طلب کرنا پڑی۔
ابو خالد نے مزید بتایا کہ اس کارروائی کے دوران ان کی ٹیم کے کمانڈر زکریا رامی ابو عودہ شہید ہو گئے، تاہم ان کے ساتھی ان کی میت کو بحفاظت میدان جنگ سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔
دوسری جانب، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ شمالی غزہ میں جاری جھڑپوں کے دوران اس کا ایک فوجی، یوسف یہودا حیراک، جو انجینئرنگ بٹالین 601 سے تعلق رکھتا تھا، ہلاک ہو گیا۔ اس طرح 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی مجموعی تعداد 857 ہو گئی ہے۔
اس سے قبل القسام بریگیڈ، جو کہ حماس کا عسکری ونگ ہے، نے بھی العطاطرة کے علاقے میں ایک مربوط حملے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے بیان کے مطابق انہوں نے صیہونی فوج کی تین گاڑیوں کو "شواظ” قسم کی دو بارودی سرنگوں اور "تاندوم” راکٹ سے نشانہ بنایا، جس کے بعد شدید زمینی جھڑپ ہوئی۔ حملے کے بعد اسرائیلی ہیلی کاپٹر جائے وقوعہ پر اترے تاکہ زخمی فوجیوں کو نکالا جا سکے۔