(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی پٹی میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے جاری فوجی کارروائی میں شدت پر عالمی سطح پر خدشات بڑھ رہے ہیں، اور اب اس حوالے سے امریکہ کے اندر سے بھی سخت ردِعمل سامنے آنے لگا ہے۔ امریکی ویب سائٹ اکسیوس (Axios) کے مطابق نائب صدر جے ڈی وینس نے منگل کو ہونے والا مجوزہ دورۂ اسرائیل منسوخ کر دیا ہے۔
ایک سینئر امریکی اہلکار نے اکسیوس کو بتایا کہ وینس نے یہ فیصلہ اس لیے کیا تاکہ ان کے دورے کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے اس اقدام کی حمایت کے طور پر نہ لیا جائے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب واشنگٹن حکومت حماس سے قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے کے لیے مذاکرات کر رہی ہے۔
دورہ منسوخی کی اصل وجہ: غزہ پر حملوں کی حمایت کا تاثر نہ جائے
وینس کی جانب سے سرکاری طور پر اس دورہ کی منسوخی کی وجہ "انتظامی امور” کو قرار دیا گیا، تاہم امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل وجہ غزہ میں جاری فوجی کارروائی تھی۔ ذرائع کے مطابق نائب صدر نہیں چاہتے تھے کہ ان کی موجودگی غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں کی پشت پناہی کے طور پر دیکھی جائے۔
یہ دورہ ویٹی کن میں پوپ کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے بعد طے پایا تھا، اور امریکی انتظامیہ نے ہفتے کو اسرائیلی حکومت کو اس بارے میں مطلع بھی کر دیا تھا۔ اتوار کے روز امریکی اور صیہونی حکام کے درمیان اس مجوزہ دورے سے متعلق بات چیت بھی ہوئی، تاہم بعد ازاں وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ نائب صدر اب پیر کو ہی واشنگٹن واپس روانہ ہو جائیں گے۔
غزہ میں نئی زمینی کارروائی کا آغاز، لاکھوں فلسطینیوں کو زبردستی بےدخل کرنے کا منصوبہ
دوسری جانب غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے غزہ پر "مرکبات جدعون” کے نام سے ایک وسیع زمینی کارروائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس کارروائی کا بنیادی مقصد غزہ کی پوری آبادی — جو تقریباً 20 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے — کو جبری طور پر ایک نام نہاد "انسانی زون” کی طرف دھکیلنا ہے، تاکہ بقیہ علاقوں کو تباہ کیا جا سکے۔
اتوار کو صیہونی فوج نے اعلان کیا کہ اس زمینی کارروائی کا آغاز غزہ کے مختلف علاقوں میں ہو چکا ہے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک ممکنہ جنگ بندی معاہدے پر رضامندی ظاہر کی ہے، تاہم ان کی شرط یہ ہے کہ "حماس کا مکمل خاتمہ” اور "غزہ کو غیر مسلح علاقہ” بنایا جائے۔
انسانی بحران مزید شدید، عالمی برادری کا ردعمل
ماہرین کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی یہ کارروائی نہ صرف بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے خطے میں انسانی بحران کی شدت میں بھی بے پناہ اضافہ ہو گا۔ عالمی اداروں کی رپورٹوں کے مطابق غزہ میں اس وقت لاکھوں شہری پانی، خوراک، ادویات اور پناہ جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
ادھر امریکہ کی موجودہ پالیسی حماس سے قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے ذریعے تنازع کو کم کرنے پر مرکوز ہے، اور اسی لیے نائب صدر وینس کی جانب سے اسرائیل کا دورہ منسوخ کیا جانا ایک علامتی مگر اہم سیاسی پیغام سمجھا جا رہا ہے۔