(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ)غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی مسلسل بمباری، گولہ باری اور سخت محاصرے کے نتیجے میں شمالی غزہ کا انڈونیشی ہسپتال بھی بالآخر اپنی طبی خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہو گیا ہے۔ اس بندش کے ساتھ ہی شمالی غزہ میں موجود تمام سرکاری ہسپتال مکمل طور پر غیر فعال ہو چکے ہیں۔
گذشتہ روز غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی افواج نے انڈونیشی اسپتال کا محاصرہ کر کے مریضوں، طبی عملے اور امدادی سامان کی رسائی کو مکمل طور پر روک دیا، جس کے باعث اسپتال کو بند کرنا پڑا۔ اس سے قبل بیت حانون اور کمال عدوان اسپتال بھی صیہونی جارحیت کا نشانہ بن چکے ہیں اور تباہی کا شکار ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ آج صبح فجر کے وقت جبالیہ میں واقع انڈونیشی اسپتال کو صیہونی ڈرونز کے ذریعے گھیر لیا گیا اور براہ راست گولیاں برسائی گئیں، جس سے خوفناک صورتحال نے جنم لیا۔
ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان السلطان نے بتایا کہ صیہونی ڈرونز مسلسل ہسپتال کے ارد گرد پرواز کر رہے ہیں اور ذرا سی حرکت پر بھی فائرنگ کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتہائی نگہداشت یونٹ (ICU) کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، جس میں ایک مریض زخمی ہوا۔ صورتحال اس قدر خطرناک ہو چکی ہے کہ ڈاکٹروں کو آپریشن روکنے پڑے۔
وزارت صحت نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ انڈونیشی ہسپتال پر صیہونی محاصرہ اور گولہ باری نہ صرف وہاں موجود مریضوں اور طبی عملے کے لیے شدید خطرہ ہے بلکہ اس سے شمالی غزہ میں زخمیوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ صیہونی ریاست کی یہ کارروائی جان بوجھ کر فلسطینی عوام کو طبی سہولیات سے محروم کرنے کی ایک منظم کوشش ہے۔ محاصرے نے زخمیوں کی فوری منتقلی کے تمام راستے بند کر دیے ہیں، جبکہ شہری آبادی پر مسلسل بمباری سے اموات اور زخمیوں کی تعداد میں خطرناک اضافہ ہو رہا ہے۔
وزارت صحت کے مطابق، دو مریض جو اسپتال سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے، براہ راست گولیوں کا نشانہ بنے اور زخمی ہو گئے۔
وزارت نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل دانستہ طور پر غزہ کے ہسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ فلسطینی عوام کو ہر ممکن سہولت سے محروم کر دیا جائے اور ان پر دباؤ مزید بڑھایا جا سکے۔
آخر میں وزارت صحت نے بین الاقوامی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور دنیا بھر کی ذمے دار حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ فوری اور مؤثر مداخلت کریں تاکہ طبی عملے، مریضوں اور زخمیوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔