(روزنامہ قدس – آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی ایک تازہ کارروائی میں بدھ کی شام غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی ایک یہودی آبادکار خاتون ہلاک اور دو دیگر صیہونی شدید زخمی ہو گئے۔ یہ کارروائی سلفیت شہر کے مغرب میں شارع 446 پر اُس وقت کی گئی جب آبادکار ایک گاڑی میں سوار تھے۔
صیہونی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حملہ برقین کے قریب اُس وقت کیا گیا جب ایک فلسطینی مجاہد نے بہت قریب سے گاڑی کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ کے نتیجے میں موقع پر ہی ایک صیہونی عورت ہلاک ہو گئی، جب کہ زخمیوں میں ایک مرد اور ایک دوسرا شخص شامل ہے، جنہیں شدید حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
صیہونی ریڈیو اور چینل 13 کے مطابق، حملہ آور محفوظ طریقے سے موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہا، جب کہ صیہونی افواج نے واقعے کے فوراً بعد بڑی تعداد میں فوجی کمک طلب کر کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ مختلف چوکیاں قائم کر کے سلفیت کے مغربی دیہات کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے، اور گھروں کی تلاشی کا سلسلہ جاری ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج کے مطابق، یہ کارروائی رواں سال سلفیت کے علاقے میں چوتھا ایسا واقعہ ہے، جو بالکل اسی طرز پر انجام دیا گیا، جس میں قریبی فاصلے سے گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ادھر مزاحمتی تحریکوں حماس، الجہاد الاسلامی، القسام بریگیڈز اور الاقصیٰ شہداء بریگیڈز نے اس حملے کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ یہ غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جرائم کا فطری جواب ہے۔
قسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا:
"برقین کے قریب کی گئی یہ کارروائی ہمارے عوام کے بہادر مجاہدین نے انجام دی، جو یہ ثابت کرتی ہے کہ فلسطینی عوام ظلم کے خلاف کسی صورت خاموش نہیں بیٹھیں گے۔”
مزاحمتی گروہوں نے اس کارروائی کو غیر قانونی صیہونی قبضے کے خلاف مسلسل جدوجہد کا حصہ قرار دیا اور مغربی کنارے میں مزید مزاحمتی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔