(روزنامہ قدس – آن لائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف سے جمعرات کے روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس سمیت مختلف علاقوں میں وحشیانہ فضائی اور زمینی حملوں میں کم از کم 103 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ ان حملوں میں نشانہ بنائے گئے زیادہ تر مقامات رہائشی علاقے، پناہ گزینوں کی خیمہ بستیاں اور گھروں پر مشتمل تھے۔
صرف علی الصبح کی بمباری میں، صیہونی جنگی طیاروں نے خان یونس میں 13 گھروں اور ایک خیمہ بستی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 56 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔
طبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ زخمیوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق، ان حملوں کا نشانہ بننے والوں میں معروف فلسطینی صحافی اور الاقصیٰ چینل کے اینکر حسن سمور اور ان کے اہلِ خانہ بھی شامل ہیں۔ ان کی شہادت کو فلسطینی صحافت کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔
شمال مشرقی خان یونس کے بلدہ القرارہ علاقے میں بردویل خاندان کا مکان تباہ ہو گیا، جس میں 5 افراد شہید ہوئے، جب کہ الزیناتی خاندان کے گھر پر ہونے والے حملے میں مزید 12 افراد شہید ہو گئے۔
المواسی کے علاقے میں بے گھر افراد کی خیمہ بستی کو نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں خلیل جمال درویش الأسطل شہید ہوئے، جب کہ اللحام، البیوک، ابو طعیمہ اور قشطہ خاندانوں کے مکانات پر کیے گئے فضائی حملوں میں بھی شہادتیں ہوئیں اور کئی افراد زخمی ہوئے۔
صحافی حسن مرزوق سمور کے خاندان کی خیمہ گاہ کو بھی تباہ کیا گیا، جس میں 13 افراد شہید ہو گئے، جب کہ دیگر کئی افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
خان یونس کے مشرقی علاقے یورپی ہاؤسنگ اسکیم میں کوارع خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ الفخاری میں عمور خاندان کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔ بنو سہیلہ چوک کے قریب واقع گولڈن مال کی عمارت پر بمباری میں محمد مقصود الشاعر شہید اور قشطہ خاندان کے متعدد افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی طیاروں نے خان یونس میں بیک وقت 8 گھروں پر بمباری کی، جس میں 30 سے زائد افراد شہید ہو گئے۔ زخمیوں کی بڑی تعداد کو ناصر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں بچوں کے وارڈ میں گنجائش ختم ہو چکی ہے۔
اس کے علاوہ فضائی حملوں اور توپ خانے کی فائرنگ سے متاثرہ دیگر علاقوں میں خزاعہ، اباسان الکبیرہ، السناتی، بنی سہیلہ، السطار الشرقی، المواسی، ابو حذف اور العارہ شامل ہیں۔
غزہ کے جنوبی شہر رفح میں بھی صیہونی توپ خانے نے شمالی علاقوں کو نشانہ بنایا، جب کہ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک گھر پر حملے میں 2 افراد شہید ہوئے، اور النصیرات کیمپ کے شمالی حصے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
غزہ سٹی کے محلہ النصر میں ایک اپارٹمنٹ پر کی گئی بمباری میں 4 فلسطینی شہید ہوئے، جب کہ الشطی پناہ گزین کیمپ میں ایک عمارت پر ہیلی کاپٹر حملہ کیا گیا۔ شہر کے شمال مغرب میں چھاپہ مار کارروائیاں بھی ہوئیں۔
شمالی غزہ میں جبالیہ البلاد میں شہاب خاندان کے گھر پر حملے میں 7 افراد شہید ہوئے، جب کہ بیت لاہیا کے مغربی علاقے میں بمباری کے بعد سلطان کے علاقے سے 11 زخمیوں کو نکالا گیا۔
غزہ کی پٹی میں 583 دنوں سے جاری صیہونی جارحیت نے انسانیت کو شرما دینے والے مناظر پیدا کیے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں شہداء کی مجموعی تعداد 52,908 سے تجاوز کر چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 119,721 ہو گئی ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
غزہ کے شہری ایک طرف بمباری کا سامنا کر رہے ہیں اور دوسری طرف خوراک، پانی، ادویات اور پناہ گاہوں کی شدید قلت کا شکار ہیں۔ عالمی برادری کی خاموشی اس بربریت پر سنگین سوالات اٹھا رہی ہے۔