(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے ایک بار پھر انسانیت سوز کارروائی کرتے ہوئے غزہ کے ناصر اسپتال کو نشانہ بنایا، صیہونی فوج کے دہشتگرد حملے میں معروف فلسطینی صحافی حسن اصليح کو شہید کر دیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، صیہونی ڈرون نے ناصر طبی کمپلیکس کے برن یونٹ پر اُس وقت بمباری کی جب حسن اصليح، جو چند روز قبل اسی ریاست کے فضائی حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے، زیر علاج تھے۔ اس بزدلانہ حملے میں وہ موقع پر ہی جام شہادت نوش کر گئے جبکہ کئی دیگر افراد زخمی ہوئے۔
یہ وہی ناصر اسپتال ہے جسے 7 اپریل کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، جب صحافیوں کے لیے قائم ایک خیمہ گاہ پر بمباری میں صحافی حلمی الفقعاوی اور یوسف الخزندار شہید جبکہ حسن اصليح سمیت متعدد دیگر صحافی زخمی ہو گئے تھے۔
اس حملے میں اصليح کے دائیں ہاتھ کی دو انگلیاں ضائع ہو گئی تھیں اور ان کے سر میں شیل پیوست ہو گیا تھا، جسے ڈاکٹروں نے ایک مشکل آپریشن کے ذریعے نکالا۔ وہ اب بھی زیر علاج تھے کہ صیہونی ریاست نے ایک اور حملے میں ان کی زندگی کی آخری امید بھی ختم کر دی۔
غزہ میں حکومتی میڈیا دفتر نے حسن اصليح کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ نسل کشی پر مبنی اس جاری جنگ میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 215 ہو چکی ہے۔
دفتر کے مطابق حسن اصليح، جو "علم24 نیوز ایجنسی” کے ڈائریکٹر بھی تھے، کو ہسپتال میں علاج کے دوران نشانہ بنایا جانا صیہونی ریاست کے فلسطینی صحافیوں کے خلاف منظم قتل عام کا ثبوت ہے۔
حکومتی میڈیا دفتر نے اس جرم کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی صحافتی تنظیموں، بالخصوص عالمی فیڈریشن آف جرنلسٹس، عرب جرنلسٹس یونین اور دیگر صحافتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان وحشیانہ اقدامات کے خلاف آواز بلند کریں۔
دفتر نے اس جارحیت کا ذمہ دار غیر قانونی صیہونی ریاست، امریکہ اور اس کے حامی ممالک – برطانیہ، جرمنی، اور فرانس – کو قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری فلسطینی صحافیوں کے قتلِ عام کو رکوانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے، مجرموں کو عالمی عدالتوں کے کٹہرے میں لائے اور غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری دباؤ ڈالے۔