(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے حالیہ دنوں میں جنوبی غزہ میں غیر قانونی صیہونی افواج اور ان کی بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی اپنی کارروائیوں میں شدت پیدا کر دی ہے، جن کے نتیجے میں صیہونی افواج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک "حماس” کے عسکری ونگ، القسام بریگیڈز نے جمعرات کو اعلان کیا کہ انہوں نے رفح شہر میں غیر قانونی صیہونی افواج کے خلاف متعدد منظم حملے کیے ہیں، جن میں کئی اسرائیلی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے۔
پیر کے روز القسام بریگیڈز نے اطلاع دی کہ جنوبی غزہ میں ایک "پیچیدہ گھات” کے دوران ایک صیہونی انجینئرنگ یونٹ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کئی فوجی مارے گئے اور زخمی ہوئے۔ اس کارروائی کی تصدیق کے بعد، صیہونی فوج نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے سرحدی علاقے میں ایک مبینہ "آپریشنل ملٹری ٹریفک حادثہ” کے دوران اس کی 5067ویں انجینئرنگ بٹالین کا ایک فوجی ہلاک ہوا۔
القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ "ہم نے ایک پیچیدہ گھات کی کارروائی میں ایک صیہونی پیادہ انجینئرنگ یونٹ کو اینٹی پرسنل میزائل سے براہ راست نشانہ بنایا، اور بعد ازاں انہیں قریب سے مشین گن فائر کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔” مزید کہا گیا کہ "خان یونس کے مشرقی علاقے الفرحین میں واقع علیحدگی کی باڑ کے قریب، ہمارے مجاہدین نے الیاسین 105 قسم کے گولے داغ کر دو ٹینک اور ایک فوجی بلڈوزر کو بھی تباہ کیا۔”
اس ہفتے کے آغاز میں ترک خبر رساں ایجنسی انادولو نے صیہونی فوج کے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر شروع ہونے والی جارحیت سے لے کر اب تک مجموعی طور پر 854 صیہونی افسران اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 413 اہلکار زمینی لڑائی میں مارے گئے۔ اس دوران 5,846 اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 2,641 بری افواج سے تعلق رکھتے ہیں۔
یہ اعداد و شمار غزہ، مغربی کنارے، لبنان اور خود اسرائیلی علاقوں میں پیش آنے والے مختلف حملوں میں ہونے والے نقصانات پر مشتمل ہیں، تاہم ان میں صیہونی پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکار شامل نہیں کیے گئے۔