(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز نے غیر قانونی غاصب صیہونی ریاست صیہونی ریاست اسرائیل کو ایک اور سنگین فوجی دھچکا دے دیا۔ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں تل السلطان محلے میں القسام مجاہدین نے ایک پیچیدہ اور منصوبہ بند گھات لگا کر صیہونی افواج پر کاری ضرب لگائی۔
بریگیڈز کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، 27 اپریل بروز جمعہ، مجاہدین نے الطیاران اسٹریٹ پر قابض فوج کی ایک مشینی یونٹ کو بوبی ٹریپ کر کے تباہ کن حملہ کیا۔ صیہونی فورس میں چار ہمر ملٹری جیپیں اور ایک امولیشیا ملٹری ٹرک شامل تھا، جسے متعدد "شواز” اور "فدائین” دھماکہ خیز آلات سے نشانہ بنایا گیا۔ حملے کے بعد مجاہدین نے دشمن فوجیوں پر خالی رینج سے براہ راست جھڑپ کی، جس کے نتیجے میں متعدد صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
قابض اسرائیلی فوج کے ذرائع بھی اس واقعے کی سنگینی کو چھپا نہ سکے۔ عبرانی میڈیا نے دو الگ الگ سیکیورٹی واقعات کی تصدیق کی، جن کے بعد اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے شدید زخمی فوجیوں کو اچیلوف اسپتال منتقل کیا۔ صیہونی آبادکاروں کے پلیٹ فارمز کے مطابق، ایک صیہونی کمپنی کا نائب کمانڈر ٹینک شکن میزائل کے حملے میں شدید زخمی ہوا اور بعد میں اس کی موت کی تصدیق کر دی گئی۔
اسی دوران، اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ اس کی 205ویں بریگیڈ کی 5250ویں بٹالین کا ایک سپاہی شدید زخمی ہوا، جبکہ ایک اور فوجی آر پی جی حملے کا نشانہ بنا۔ اسرائیلی فوجی ریڈیو نے بھی تصدیق کی کہ تین فوجی زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔
یہ حالیہ آپریشن، حماس کی مزاحمتی حکمتِ عملی کی کامیابی اور قابض صیہونی ریاست کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔ قسام بریگیڈز نے حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی میں متعدد گھات لگا کر دشمن کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی فوج تمام تر جدید ٹیکنالوجی کے باوجود مقامی مزاحمت کے سامنے بے بس ہے۔