(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے جاری حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت مزید 18 فلسطینی شہید اور 77 زخمی ہو چکے ہیں، جنہیں غزہ کے تباہ شدہ مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
وزارت صحت نے صیہونی دہشتگردی کی جاری تازہ تفصیلات میں بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری صیہونی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 52,418 فلسطینی شہید اور 118,091 زخمی ہو چکے ہیں۔ مسلسل بمباری، زمینی حملوں اور محاصرے کے باعث امدادی ٹیموں کو زخمیوں اور لاشوں تک پہنچنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے، خصوصاً ان علاقوں میں جو مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
وزارت کے مطابق، صرف 18 مارچ 2025 سے لے کر اب تک 2,326 افراد شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 500 سے کم زخمی اسپتالوں تک پہنچ سکے ہیں، باقی درجنوں افراد اب بھی ملبے یا سڑکوں پر پڑے ہیں جن تک رسائی ممکن نہیں۔
صیہونی بمباری کے مقامات اور انسانی المیہ
دیر البلح (وسطی غزہ): غیر قانونی صیہونی ریاست کے فضائی حملے میں کم از کم ایک فلسطینی شہید ہو گیا، جسے الاقصیٰ شہداء ہسپتال منتقل کیا گیا۔
الطفاح محلہ، غزہ شہر: صیہونی فضائی حملے میں تین فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ البشیر مسجد کے قریب ڈرون فائرنگ سے ایک فلسطینی زخمی ہوا۔
خان یونس کیمپ: ابو سہلول خاندان کے گھر پر بمباری کے نتیجے میں دو خواتین اور دو بچوں سمیت پانچ فلسطینی شہید ہو گئے۔
بیت لاہیا (شمالی غزہ): صیہونی فضائی حملے میں دو کسان شہید کر دیے گئے۔
خان یونس، مغربی علاقہ: ایک رہائشی مکان پر بمباری میں تین فلسطینی شہید ہوئے۔
الفخاری قصبہ: صیہونی توپ خانے اور فضائی حملوں میں کئی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس سے مزید جانی نقصان اور خوف و ہراس پھیل گیا۔
بیت لاہیا: تازہ بمباری میں تین فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔
محاصرہ اور انسانی بحران
غزہ کے اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں، جب کہ طبی سامان اور ایندھن کی شدید قلت ہے۔ شہری دفاع اور ایمبولینس عملے کو تباہ شدہ علاقوں تک رسائی میں مسلسل رکاوٹوں کا سامنا ہے، کیونکہ غیر قانونی صیہونی ریاست نہ صرف زمین، فضا اور سمندر سے حملے جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ انسانی امداد کی فراہمی کو بھی منظم طریقے سے روک رہی ہے۔
عالمی برادری کی خاموشی پر سوالیہ نشان
یہ صورتحال عالمی ضمیر کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔ ایک طرف لاکھوں بے گناہ فلسطینی اپنے گھروں، خاندانوں اور مستقبل سے محروم ہو چکے ہیں، جبکہ دوسری طرف غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو عالمی طاقتوں کی خاموش حمایت حاصل ہے، جو اس انسانی المیے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔