(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) جمعرات کے روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ یروشلم کی پہاڑیوں میں بدھ کو لگنے والی وسیع پیمانے پر آگ تاحال بھڑک رہی ہے، اور آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ مختلف فعال مقامات پر 119 فائر فائٹر ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ آج سائپرس اور اٹلی سے آٹھ فائر فائٹنگ طیارے آگ بجھانے کی کارروائی میں مدد کے لیے پہنچیں گے۔
آگ بجھانے میں مصروف غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فائر بریگیڈ کے 17 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے دو کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے جمعرات کی صبح وہ تمام سڑکیں دوبارہ کھول دی ہیں جو آگ کے پھیلاؤ کی وجہ سے بند کی گئی تھیں۔
"غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مستقل فنڈ” (کاكال) کے اندازے کے مطابق، آگ نے تقریباً 24 ہزار دونم رقبہ(24 کلومیٹر) خاکستر کر دیا ہے، جو کہ ریاست کی تاریخ کے بڑے آتشزدگی واقعات میں سے ایک ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ "کینیڈا کے جنگلات” تقریباً مکمل طور پر جل چکے ہیں، جبکہ "اشتاول کے جنگلات” کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اسی سلسلے میں گزشتہ شب ہنگامی صورتحال کے ادارے نے ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کئی جنگلات، قدرتی ذخائر، اور تفریحی مقامات — جن میں "کینیڈا پارک”، "اشتاول کا جنگل” اور دیگر مغربی یروشلم کے پہاڑی علاقوں کے مقامات شامل ہیں — میں عوامی داخلے پر پابندی عائد کی جائے گی۔
پولیس نے ان علاقوں میں گشت بڑھا دیا ہے جہاں پہلے سے انخلا کروایا جا چکا تھا، تاکہ لوٹ مار روکی جا سکے۔ بدھ کی شب "نافی شالوم” اور "ناحشون” نامی غیر قانونی صیہونی بستیوں کے رہائشیوں کو گھروں میں واپس جانے کی اجازت دے دی گئی، جب کہ اس سے قبل "اشتاول” کے باشندوں کو واپسی کی اجازت دی جا چکی تھی۔
یورپی ممالک، جن میں رومانیہ، فرانس، اسپین، کروشیا، اٹلی اور یوکرین شامل ہیں، نے فائر فائٹنگ طیارے بھیجنے کا اعلان کیا ہے تاکہ آگ بجھانے کی کارروائیوں میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی مدد کی جا سکے۔ تاہم فائر بریگیڈ کے ایک ذریعے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بین الاقوامی امداد مؤثر ثابت نہیں ہو سکتی، کیونکہ اندازہ ہے کہ آگ پر قابو پانے کا عمل ان طیاروں کی آمد سے پہلے مکمل ہو جائے گا۔