• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 2 جولائی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

غزہ پر صیہونی دہشتگردی: | 18,000 سے زیادہ بچے اور 12,000 خواتین شہید اور 2,180 خاندان مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹ گئے

18 ماہ سے جاری اسرائیلی دہشتگردی میں 1,400 سے زائد ڈاکٹرز ، سول ڈیفنس کے 113 اہلکار،212 صحافی، 800 سے زائد اساتذہ، 150 سے زائد محققین، پروفیسرز اور سائنسدان شامل ہیں۔

پیر 28-04-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ, فلسطین
0
غزہ پر صیہونی دہشتگردی: | 18,000 سے زیادہ بچے اور 12,000 خواتین شہید اور 2,180 خاندان مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹ گئے
0
SHARES
31
VIEWS

(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں حکومتی میڈیا کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں تصدیق کی گئی ہے کہ  غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل غزہ میں شہریوں کے قتلِ عام کی منظم نسل کشی کی پالیسی کے تحت جان بوجھ کر نہتے شہریوں جن میں خواتین بچے اور بزرگ شامل ہیں کو  نشانہ بنا رہا ہے جو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزیوں اور سنگین جنگی جرائم ہیں۔

زمینی حقائق، جو سرکاری و غیر سرکاری اداروں، انسانی حقوق کے مراکز، اور بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعے دستاویزی طور پر ثابت ہوئے ہیں، نیز صیہونی پائلٹوں کی جانب سے دی گئی شہادتیں جنہوں نے رہائشی علاقوں پر بمباری کے دوران شہریوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا، اس بات کا ناقابلِ تردید ثبوت ہیں کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل جان بوجھ کر شہریوں کو بلا کسی جواز کے قتل کر رہی ہے

حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے جاری وحشیانہ بمباری اور منظم نسل کشی کی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ میں انسانی المیہ اپنی انتہاؤں کو چھو چکا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 18,000 سے زائد معصوم بچے صیہونی حملوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جب کہ 12,400 سے زائد خواتین کو شہید کیا گیا۔ ان ہلاکتوں کے نتیجے میں خاندانی نظام بھی مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا ہے۔  2,180 سے زائد خاندان مکمل طور پر نیست و نابود کر دیے گئے، جبکہ 5,070 ایسے خاندان ہیں جن میں صرف ایک فرد ہی زندہ بچا ہے۔

صحت کے شعبے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ صیہونی بمباری میں 1,400 سے زائد ڈاکٹرز اور طبی عملے کے افراد شہید ہوئے، جس کے نتیجے میں غزہ کا صحت کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ سول ڈیفنس کے 113 اہلکار اپنی انسانی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر چکے ہیں۔

میڈیا اور امدادی کارکن بھی صیہونی جارحیت کا نشانہ بنے۔ 212 صحافیوں کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا، تاکہ ظلم و بربریت کے حقائق دنیا کے سامنے نہ آ سکیں۔ اسی طرح 750 سے زائد انسانی امداد کے کارکنان کو بھی شہید کیا گیا، جن کا واحد جرم بھوکے اور زخمی لوگوں کی مدد کرنا تھا۔

تعلیم کا شعبہ بھی صیہونی دہشت گردی سے محفوظ نہ رہا۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق، 13,000 سے زائد طلبہ و طالبات کو قتل کیا جا چکا ہے، جب کہ 800 سے زائد اساتذہ اور تعلیمی عملے کے ارکان کو شہید کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ 150 سے زائد محققین، پروفیسرز اور سائنسدانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جو علم اور تحقیق کے میدان میں فلسطینی قوم کے مستقبل کی امید تھے۔

یہ تمام تفصیلات غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے دانستہ اور منظم طریقے سے کی جانے والی نسل کشی کی واضح گواہی فراہم کرتی ہیں، جسے عالمی برادری کی خاموشی اور بعض بڑی طاقتوں کی حمایت نے مزید خونریز بنا دیا ہے۔

حکومتی میڈیا دفتر نے اس بات پر زور دیا کہ "یہ دستاویزی اعداد و شمار ثابت کرتے ہیں کہ شہریوں کو نشانہ بنانا غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی منظم نسل کشی اور نسلی تطہیر کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔” دفتر نے یہ بھی کہا کہ "غیر قانونی صیہونی ریاست کی طرف سے حقائق کو مسخ کرنے اور رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوششیں ميدانی دستاویزات اور عینی شاہدین کی گواہیوں کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہیں۔”

دفتر نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو فلسطینی شہریوں کے خلاف نسل کشی اور جنگی جرائم کا مکمل ذمہ دار قرار دیا، اور کہا کہ "اسے فوجی و سیاسی حمایت فراہم کرنے والی ریاستیں، خصوصاً امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور فرانس، ان سنگین خلاف ورزیوں کی قانونی و اخلاقی ذمہ داری کی شریک ہیں۔”

دفتر نے واضح کیا کہ "غیر قانونی صیہونی ریاست کو اسلحہ اور سیاسی تحفظ دینا، جرائم میں براہ راست شراکت داری کے مترادف ہے، اور اسے بین الاقوامی عدالتوں میں جواب دہ ہونا چاہیے، کیونکہ جنگی جرائم اور نسل کشی میں معاونت اور شرکت بین الاقوامی قانون کے مطابق جرم ہیں۔”

بیان کے اختتام پر، حکومتی میڈیا دفتر نے زور دے کر کہا کہ "یہ جرائم وقت کے ساتھ ختم نہیں ہوں گے۔” اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی عدالتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری اقدام کریں اور غیر قانونی صیہونی ریاست کے رہنماؤں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

دفتر نے کہا: "بچوں، خواتین اور بزرگوں کا خون غیر قانونی صیہونی ریاست کی درندگی کی گواہی دیتا رہے گا، اور ہر اُس شخص کے لیے بدنامی کا داغ رہے گا جو ان جرائم پر خاموش ہے۔” انہوں نے "پوری انسانیت” سے مطالبہ کیا کہ وہ اُن معصوم جانوں کا ساتھ دیں جو دنیا کی نظروں کے سامنے قتل کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ مکمل امریکی حمایت سے، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں وزارت صحت غزہ کے مطابق 168,000 سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ 11,000 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔

Tags: اسرائیلیشہداشہیدصیہونیغزہفلسطینی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.