(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اپنی خونریز دہشتگردی جاری رکھتے ہوئے خواتین اور بچوں سمیت مزید 50 فلسطینیوں کو شہید اور 152 کو زخمی کردیا ہے۔
جمعرات کے روز جاری کردہ سرکاری بیان میں وزارتِ صحت نے تصدیق کی کہ شہید ہونے والوں میں دو ایسے زخمی بھی شامل ہیں جو گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔وزارت نے مزید بتایا کہ 18 مارچ 2025ء سے اب تک غزہ میں 1,978 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 5,207 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسی طرح 7 اکتوبر 2023ء سے جاری صیہونی جارحیت کے نتیجے میں مجموعی طور پر 51,355 فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور 117,248 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق "متعدد افراد اب بھی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں یا کھلی سڑکوں پر جان کَنی کی حالت میں پڑے ہیں، مگر مسلسل بمباری کے باعث ایمبولینسیں اور شہری دفاع کا عملہ ان تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہا۔”
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج غزہ کی پٹی میں روزانہ کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر قتل عام کر رہی ہے۔ اس کے وحشیانہ فضائی حملے نہ صرف عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ اسپتالوں، اسکولوں اور دیگر بنیادی ڈھانچوں کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی، اس نے گزشتہ پچاس دنوں سے زائد عرصے سے کسی بھی انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے، جس سے نہ صرف انسانی بحران شدید تر ہو چکا ہے بلکہ خوراک، پانی اور طبی سہولیات کی بھی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اب تک اس جنگ نے 168,000 سے زائد فلسطینیوں کو یا تو شہید یا زخمی کر دیا ہے، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، جبکہ 11,000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔
منگل کی صبح غیر قانونی صیہونی فوج نے شمالی غزہ کے گورنری میں جبالیہ النزلہ کی میونسپلٹی کے ہیڈ کوارٹر کو بمباری کا نشانہ بنایا، جہاں کچھ باقی ماندہ بھاری سامان موجود تھا۔ براہ راست اور جان بوجھ کر کیے گئے حملے میں میونسپل عمارت اور اندر موجود ساز و سامان مکمل طور پر تباہ ہو گیا، جس سے شدید آگ بھڑک اٹھی اور تمام کچھ جل کر خاکستر ہو گیا۔